لکھ یار
آس…………….ابتہاج فاطمہ
! زندگی ایک نہ ٹوٹنے والی زنجیر کی طرح آپکو خود میں لپیٹ کر یوں گھسیٹتی ہے …کے آپکی سانسیں سلب ہونے لگتی ہیں …آپکو ایسے انوکھے رنگوں سے روشںاس کرواتی ہے …کے اس چکا چوند سے آپکی آنکھیں چندھیا جاتی ہیں…لیکن یہ رکتی نہیں نہ آپکو رکنے دیتی ہے …چاہ کر بھی گھڑی دو گھڑی ٹھہرا و نہیں…. ایسےمیں ہر شام جب انسان تھک ہار کے اپنا سر سجدے میں رکھ دیتا ہے…تو ایسا لگتا ہے اس آس پے آپ صدیاں تیاگ سکتے ہیں..کے ایک دن رب سچے سے راز و نیاز ہوں گے …اسکی آرزو ، ہی سچی آس ہے جس پے اپ زندگی تک کو جھیل لیتے…. اورہر دن ایک نیا دن بن جاتا …جس میں اسکی آ س کے نۓ رنگ ہوتے … کیوں کے ہر مشکل میں وہ آپکا محرم راز جو ٹھہر ا