بلونت سنگ کی بیوی کی تحریر… میرے شوہر
بلونت سنگھ کی بیوی اپنے مضمون ” میرے شوہر ” میں لکھتی ہیں کہ :
کہانی اور ناول لکھنے کا ان کا اپنا انوکھا انداز تھا۔۔ مسودہ وہ خود اپنے ہاتھ سے نہیں لکھتے تھے۔۔ آرام کرسی پر بیٹھ کر کہانی یا ناول بولتے تھے۔۔ پہلے تو ایک آدمی رکھا ہوا تھا۔۔۔ پھر بعد میں، میں یہ کام کرتی تھی یا میرا بھائی کرتا تھا۔۔ ہم دنوں اردو نہیں جانتے تھے، اس لئے اردو کا مسودہ بلونت سنگھ اپنے ہاتھ سے لکھتے تھے۔۔ لکھوانے کا وقت اکثر صبح ایک ڈیڑھ گھنٹہ رہتا تھا۔۔ کچھ زیادہ کام ہو تو شام کو بھی لکھوا لیا کرتے تھے۔۔۔
یہ بات کسی کو معلوم نہیں ہوگی کہ بلونت سنگھ ہاتھ کی لکیریں پڑھنے کا فن بھی جانتے تھے۔۔ ان کی بتائیں گئی باتیں سچ ثابت ہوئیں۔۔ اس کے بعد انہوں نے کسی کو کچھ بھی بتانا بند کر دیا۔۔
کیا کسی کو کبھی یہ خیال آسکتا ہے کہ قوی جوانوں کی کہانیاں لکھنے والا موسیقی میں بھی دلچسپی رکھتا ہوگا۔۔ بلونت سنگھ نے گٹار بجانا سیکھا تھا اور انہیں راگوں کی بڑی واقفیت تھی۔۔ موسیقی ہی نہیں آرٹ میں بھی انہیں خاصی مہارت حاصل تھی۔۔ سامنے بیٹھے ہوئے شخص کی ہوبہو شکل بنا لینا ان کے لئے بڑا آسان تھا۔۔ انہوں نے خود کالی پینسل سے اپنی ہی شکل کاغذ پر بڑی خوبصورتی کے ساتھ اتار لی تھی۔۔ وہ تصویر میرے پاس محفوظ ہے۔۔۔