کتاب : تلاش
باب 13 : انوکھا شہنشاہ
ٹرانسکرپشن : رفعت شیخ
اسلامی دانشور
تین سال گزر گئے ، ایک روز اسلام آباد کی جانی پہچانی خاتون سرفراز اقبال ، امتیاز بخاری کے ساتھ میرے گھر آئی۔
سرفراز آتے ہی بولی ! مفتی چلو اٹھو ہمارے ساتھ چلو۔”
کہاں ؟ میں نے پوچھا۔
بولی ” ایک صاحب سے تمھیں ملانا ہے !”
خواہ مخواہ ! میں نے کہا ” میں نہیں ملتا کسی سے ”
سرفراز میری پرانی سہیلی ہے اور مجھ پر حکم چلانے کی عادی ہے ، بولی ، نہیں ملنا پڑے گا ، میں نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ مفتی سے ملاؤں گی ، یہ بخاری صاحب بڑے افسر ہیں ، تمھیں ان سے ملانے کے لئے لاہور سے گاڑی لائے ہیں ۔
وہ ہے کون جس سے مجھے ملنا ہے ؟
بخاری نے کہا ،” پہلے وہ انگریزی لٹریچر کے پروفیسر تھے، میرے دوست ہیں۔ “
“بڑا ہی بزرگ ہے وہ ” سرفراز بولی۔
بزرگ کا نام سن کر میں ڈر گیا اور فوراً ہی تیار ہو گیا۔
واقعی وہ ایک عالم شخص تھا ، اردو اور انگریزی بڑی روانی سے بولتا تھا، قرآن تو اس طرح پڑھتا تھا جیسے ماں بولی ہو ، ساتھ ہی مفہوم سمجھاتا تھا ، وہ ایک دانشور تھا ، اس کی اپروچ عقل پر مبنی تھی اور اس کی باتوں میں بلا کا تاثر تھا ۔
اس کی عقلیہ باتیں سن کر اور عوامی انداز دیکھ کر میں بے حد متاثر ہوا ، باتیں کرتے کرتے دفعتاً وہ رک گیا ، میری طرف متوجہ ہوا اور مدھم آواز میں بولا ، ” آ پ نے مذہب پر ایک کتاب لکھنی ہے ” یہ سن کر میرے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی ۔