صفحہ اول
خوش آمدید
ہم ممتاز مفتی ادبی ٹرسٹ کی جانب سے آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ایک عرصہ سے پلان ترتیب دیئے جا رہے تھے کہ ممتاز مفتی کے خیالات اور فکر کو فروغ دینے کے لیے باقائدہ پلیٹ فارم تشکیل دیا جائے ۔ زیر نظر ویب سائٹ اسی کاوش کی ایک کڑی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ممتاز مفتی کی زندگی، ادبی کام ،اندرون و بیرون ملک ممتاز مفتی پر کی جانے والی تحقیق ، تصاویر اور دیگر معلومات کو اس ویب سائٹ کا حصہ بنائیں۔ یہ بھی کوشش کی گئی ہے کہ اس ویب سائٹ کو زیادہ سے زیادہinteractive بنایا جائے اور ویب پر آنے والے وزٹرز کی رائے اور مشوروں سے مستفید ہوا جا ئے۔
ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ ممتاز مفتی کی تمام غیر مطبوعہ تحریریں، اُن کی ذاتی ڈائریاں، اہم خطوط اور غیر مطبوعہ ڈرامے جلد از جلد ترتیب دے کر شائع کر دیئے جائیں۔ اُن کا یہ ادبی خزانہ علم و ادب سے دلچسپی رکھنے والوں اور ادب کے طالب علموں کی امانت ہے جسے جلد از جلد ان تک پہنچنا چاہیے۔
عکسی مفتی
قدرت اللہ شہاب:
قدرت اللہ شہاب سے ممتاز مفتی کی پہلی ملاقات کراچی میں ہوئی۔اس وقت مفتی صاحب ولیج ایڈ کے دفتر میں احمد بشیر اور ابن انشاء کی معیت میں حفیظ جالندهری کے پی ۔اے کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہے تهے۔ قدرت اللہ شہاب صدر کے سیکریٹری کی حیثیت سےصدر گهر میں تعینات تهے۔ ممتاز مفتی قدرت اللہ شہاب کو اشفاق احمد کے دوست کی حیثیت سے جانتے تهے۔ شہاب صاحب نے اشفاق احمد کے کہنے پر ان کی گزشتہ ملازمت میں انکوائری کے دوران ان کی مدد کرنے کی کوشش بهی کی تھی مگر مفتی صاحب کی غیر حاضردماغی کے باعث یہ مدد فریقین کے لیے ندامت کا باعث بن گئ۔
الکهه نگری میں اس واقعے کی تفصیل درج ہے۔
ممتاز مفتی کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑهانے میں شہاب صاحب نے خود پہل کی تهی ۔شہاب نے اپنے ایک مضمون میں لکها ہے (مزید پڑھیں)۔
چھڈ یار
چھڈ یار ایک چوکڑی تھی جو اتفاقا وجود میں آئی۔ اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ ایک روز ان جانے میں ممتاز مفتی اور ان کے دوستوں پر ایک دیانت بھرا لمحہ نازل ہو گیا۔ اس کے تحت انہوں نے محسوس کیا کہ سیانف اور معتبری کا بوجھ جملہ بوجھوں سے زیادہ بوجھل ہے۔ اس لیے لازم ہے کہ وہ ہر سال آٹھ دس دن کے لیے تمام بوجھوں اور بندھنوں پر”چھڈ یار” کہہ کر باہر نکل جایا کریں (مزید پڑھیں)۔
ممتاز مفتی ٹرسٹ:
ممتاز مفتی ادبی ٹرسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہےجسے باقائدہ غیر سرکاری اور غیر منافع بخش ادارے کے طور پر رجسڑڈ کروایاجا رہا ہے۔ ادبی ٹرسٹ کی تمام تر ذمہ داریاں عمران مفتی نبھائیں گے۔ ممتاز مفتی ادبی ٹرسٹ کے قیام کا بنیادی مقصد ممتاز مفتی کے ادبی فکر کو فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد یہ ہوں گے۔ (مزید پڑھیں)۔
ممتاز مفتی کی یاد میں یادگاری ٹکٹ:
پاکستان پوسٹ نے 13 جون 2013 کو ممتاز مفتی کی یاد میں 8 روپے مالیت کے یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیے۔ ڈاک ٹکٹوں کے اجراءکی تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ سید غلام پنجتن رضوی اور ممتاز مفتی کے صاحبزادے عکسی مفتی صدر نشین محفل تھے (مزید پڑھیں)۔