یہودی کیسے مسلمان ہو گئے
تحریر: سہیل تاج
حضرت بایزید بسطامیؒ کو ایک دن مراقبہ میں ارشار ہوا کہ تم یہود کا لباس زیب تن کر کے دیر سمعان میں جاﺅ اور یہودیوں کی عید میں شرکت کرو۔ حضرت بایزیدؒ اول تو اس سے گھبرائے لیکن جب اسی قسم کا اشارہ متواتر ہوتا رہا تو آخر آپ نے یہودیوں کا لباس پہنا اور عید کے روز دیر سمعان تشریف لے گئے۔جب تمام یہودی جمع ہو گئے اوران کے بڑے بڑے عالم مجمع میں آگئے تو سب سے بڑا راہب تقریر کرنے کرنے کے لئے اٹھا لیکن تقریر شروع کرنے پر قادر نہ ہو سکا۔ اس کے قلب پر ایک خاص قسم کی کیفیت تھی جس کے باعث اس کی زبان اور الفاظ نے اس کا ساتھ چھوڑ دیا۔جب دیر تک راہب خاموش کھڑا رہا تو مجمعے میں چی مگوئیاں شروع ہو گئیں اور لوگوں نے اس سکوت کی وجہ دریافت کی۔ اس پر راہب نے جواب دیا معلوم ہوتا ہے ہمارے مجمعے میں کوئی محمدی موجود ہے اور میں اس صورتحال میں تقریر نہیں کروں گا کیوں کہ وہ ممتحن بن کر آیا ہے۔
یہ سن کر مجمع میں غصہ اور برہمی کی لہر دوڑ گئی اور لوگوں نے راہب سے اس شخص کے قتل کی اجازت طلب کی۔یہودی نے یہ کہتے ہوئے اجازت دینے سے انکار کر دیا کہ بغیر دلیل اور برہان کے کسی کو قتل کرنا درست اقدام نہ ہوگا بلکہ اتمام حجت اس سے گفتگو ہونی چاہیے پھر اس کی زندگی اور موت کا فیصلہ ہوگا۔یہ سن کر مجمع کی نگائیں اس نووارد کو تلاش کرنے لگیں۔
راہب نے کہا اے محمدی میں تجھ کو تیرے نبی کا واسطہ دیتا ہوں کہ تو جس جگہ موجود ہے اپنی نشست سے اٹھ کھڑا ہو۔اگر تو اسلام کے متعلق ہمارے شبہات دور کرے تو ہم تیری اتباع کریں گے اور اگر تو ہمیں مطمئن نہ کر سکا تو ہم تجھ کو قتل کر دیں گے ۔ یہ سن کر حضرت بایزید بسطامیؒ اٹھ کھڑے ہوئے اور سوالات کا سلسہ شروع ہوا۔
راہب: بتاﺅ وہ ایک کیا ہے جس کا دوسرانہیں؟
بایزیدؒ:ایسا ایک جس کا کوئی ثانی نہ ہو وہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔
راہب: وہ دو کیا ہیں جن کا تیسرا نہیں؟
بایزیدؒ: یہ دونوں رات اور دن ہیں جن کا تیسرا نہیں۔
راہب: وہ تین چیزیں کیا ہیں جن کا چھوتھا نہیں؟
بایزیدؒ: عرش، کرسی اور قلم۔
راہب: وہ چار چیزیں بتاﺅ جن کا پانچواں نہیں؟
بایزیدؒ: توریت، زبور، انجیل اور قرآنِ پاک
راہب: وہ پانچ چیزیں کیا ہیں جن کا چھٹا نہیں؟
بایزیدؒ: پانچ فرض نمازیںہیں جن کا چھٹا نہیں۔
راہب: وہ چھ کیا ہیں جن کا ساتواں نہیں؟
بایزیدؒ: وہ چھ دن ہیں جن میں آسمان و زمین کی تخلیق ہوئی۔
راہب: ایسی سات چیزیں بتاﺅ جن کا آٹھواں نہ ہو؟
بایزیدؒ: سات آسمان
راہب: وہ آٹھ چیزیں کیا ہیں جن کا نواں نہ ہو؟
بایزیدؒ: حاملانِ عرش
راہب: وہ نو چیزیں کیا ہیں جن کا دسواں نہیں؟
بایزیدؒ: حضرت صالح ؑ کی وہ بستیاں جن میں مفسد تھے۔
راہب: عشرہ کاملہ سے کیا مراد ہے؟
بایزیدؒ: جو شخص حجِ تمتع کرے اور قربانی کی استطاعت نہ رکھتا ہو تو اس کو دس روزے رکھنے چاہیں۔ ان دس ایام کے روزوں سے عشرہ کاملہ مراد ہے۔
راہب:وہ گیارہ، بارہ اور تیرہ چیزیں کیا ہیں جن کا خدا نے تذکرہ کیا ہے؟
بایزیدؒ: حضرت یوسف ؑ کے بھائی، بارہ مہینے اور حضرت یوسف ؑ نے خواب میں تیرہ چیزوں کو سجدہ کرتے ہوئے دیکھا۔
راہب: وہ کون سی قوم ہے جس نے جھوٹ بولا اور جنت میں گئی اور وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے جھوٹ بولا اور جہنم میں جائیں گے؟
بایزیدؒ: حضرت یوسف ؑ کے بھائیوں نے جھوٹ بولا مگر جنت میں گئے جبکہ یہود و نصاریٰ آپس میں ایک دوسرے کی تکذیب میں سچے ہیں لیکن دوزخ میں جائیں گے۔
راہب: والذاریات ذوًا فالحٰملٰت و قرا فالجاریات یسراًنالمقسمٰت امراً۔ ان آیات کی تفسیرکیا ہے؟
بایزیدؒ: ذاریات سے مراد ہوائیں ہیں اور حاملات سے مراد پانی سے بھرے ہوئی بادل اور جاریات سے مراد کشتیاں ہیں اور مقسمات سے مراد فرشتے ہیں جو رزق تقسیم کرتے ہیں۔
راہب: وہ کیا چیز ہے جس کی طرف تنفس کی نسبت کی گئی ہے مگر اس میں روح نہیں ہے پھر بھی روح موجود ہے؟
بایزیدؒ: وہ صبح صادق ہے جس میں روح نہیں لیکن تنفس موجود ہے۔
راہب: وہ چودہ چیزیں کیا ہیں جس کو اللہ تعالیٰ سے تکلم کا شرف حاصل ہے؟
بایزیدؒ: ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں
راہب: وہ قبر کون سی ہے جو اپنے مدفون کو لئے پھری؟
بایزیدؒ: حضرت یونس ؑ کی مچھلی
راہب: وہ کون سا پانی ہے جو نہ آسمان سے برسا اور نہ زمین سے نکالا گیا؟
بایزیدؒ:حضرت سلیمان ؑ نے ملکہ بلقیس کو جو پانی بھیجا تھا وہ گھوڑوں کا پسینہ تھا جو نہ آسمان سے برسا اور نہ زمین سے نکلا۔
راہب: وہ چار چیزیں بتاﺅ جو نہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوئیں نہ باپ کی پیٹھ سے گزریں؟
بایزیدؒ: حضرت اسماعیل ؑ کا مینڈا، حضرت صالح ؑ کی اونٹنی، حضرت آدم ؑ اور حضرت حواؑ۔
راہب:سب سے پہلے جو خون زمین پر بہا وہ کس کا تھا؟
بایزیدؒ: سب سے پہلا خون ہابیل کا تھا جو قابیل نے بہایا۔
راہب: وہ کون سی چیز ہے جسے خدا نے خود ہی پیدا فرمایا اور پھر خود ہی خرید لیا۔
بایزیدؒ: مومن کا نفس
راہب: وہ کون سی آواز ہے جسے اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا اور پھر اس کی برائی بیان کی؟
بایزیدؒ: وہ گدھے کی آواز ہے۔
راہب: وہ کون سی مخلوق ہے جس کو خدا نے پیدا کیا اور اس کی عظمت سے خوف دلایا؟
بایزیدؒ:عورت کا مکر
راہب: وہ کیا ہے جس کو خدا نے پیدا فرمایا اور پھر خود ہی اس کے معلق سوال کیا؟
بایزیدؒ:حضرت موسیٰ ؑ کا عصا۔
راہب: عورتوں میں بزرگ ترین عورتیں اور دریاﺅں میں اس سے افضل کون سے دریا ہیں؟
بایزیدؒ:عورتوں میں حضرت حوا، خدیجہ الکبریٰ ؓ، عائشہ صدیقہ ؓ، آسیہ ؓ، فاطمہ زہرا ؓ، مریم ؓاور دریاﺅں میں افضل جیحون، دجلہ، فرات اور نیل ہیں۔
راہب: بزرگ ترین پہاڑ اور بزرگ ترین چوپائے کون سے ہیں؟
بایزیدؒ: جبل طور اور گھوڑے
راہب: مہینوں میں بہتریں مہینہ کون سا ہے اور راتوں میں بہتر کون سی رات ہے؟
بایزیدؒ: بہتر مہینہ رمضان المبارک اور رات لیلتہ القدر ہے ۔
راہب: ایک درخت میں بارہ ٹہنیاں ہیں اور ہر ٹہنی میں تیس پتے ہیں، پانچ پھول ، دو دھوپ میں اور تین پر سایہ ہے؟
بایزیدؒ: درخت سے مراد سال ہے جس میں بارہ مہینے ہیں اور تپوں سے مراد دن ہیں جبکہ پھول پانچ نمازیں ہیں جن میں سے دو دھوپ میں اور پانچ سائے کے اوقات میں پڑھی جاتی ہیں۔
راہب: وہ کیا چیز ہے جس کا کعبتہ اللہ کا طواف کیا حالانکہ اس میں روح ہے نہ اس پر حج فرض ہے؟
بایزیدؒ: حضرت نوح ؑ کی کشتی جب جب طوفان کی حالت میں جزیرة العرب پہنچی تو بیت اللہ کا طواف کیا۔
راہب: اللہ نے کتنے نبی مرسل پید کئے اور کتنے غیر مرسل ہے؟
بایزیدؒ: صحیح علم تو اللہ کو ہی ہے مگر روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار نبی مرسل ہوئے جن میں سے ۳۱۳ مرسل باقی غیر مرسل تھے۔
راہب: وہ چار چیزیں کون سی ہیں جن کی اصل تو ایک ہے مگر ان کا رنگ و مزہ مختلف ہے؟
بایزیدؒ: وہ چار چیزیں آنکھ، ناک، کان اور منہ کی رطوبت ہے۔ آنکھ کا پانی کھارا، منہ کا لعاب میٹھااور ناک کی رطوبت ترش ہے۔
راہب: گدھا اپنی آواز میں کیا کہتا ہے؟
بایزیدؒ: ٹیکس لینے والے پر لعنت
راہب: کتے ہی آواز کیا ہے؟
بایزیدؒ:اہل جہنم پر خدا کے غضب سے ہلاکت نازل ہو۔
راہب: بیل کی تسبیح کیا ہے؟
بایزیدؒ: سبحان اللہ و بخمدہ
راہب: اونٹ کی تسبیح کیا ہے؟
بایزیدؒ: حسبنا اللہ و کفیٰ با للہ وکیلا
راہب: طاﺅس کی تسبیح کیا ہے؟
بایزیدؒ: الرحمن علی العرش استویٰ۔
راہب: بلبل کی خوش الحافی کیا ہے؟
بایزیدؒ: سبحان اللہ حسین تمسرون و حسین تصیٰعون
راہب: وہ کیا چیز ہے جس پر اللہ نے وحی بھیجی، وہ نہ انسان ہے، نہ جن اور نہ ہی فرشتہ؟
بایزیدؒ: وہ شہد کی مکھی ہے۔
اس کے بعد راہب نے کوئی سوال نہ کیا اور خاموش ہو گیا۔ اس کی خاموشی کو دیکھتے ہوئے حضرت بایزیدؒ بسطامی نے اس سے کہا اب تم میرے ایک سوال کا جواب دے دو، جنت کی کنجی کیا ہے؟ راہب نے کہا اگر میں نے اس سوال کا صحیح جواب دے دیا تو یہ مجمع مجھے قتل کر دے گا۔ یہ سن کر مجمعے نے یک زبان ہو کر کہا ہرگز نہیں ! آ پ صحیح جواب دیں۔
راہب نے کہا پھر سن لو جنت کی کنجی ہے:
لا الہٰ الا اللہ محمد رسول اللہ
یہ سن کر تمام مجمع نے کلمہ پڑھا اور مسلمان ہو گئے۔
simply amazing.. i always learn something new from ur writing. keep on writing cz u have skill.. and keep on sharing …