کتاب : تلاش
باب 7 : دودھ کا پیالہ
ٹرانسکرپشن : گل لالہ
معذرت
صاحبو میں معذرت خواہ ہوں یہ تحریریں جو میں “تلاش” کے عنوان سے آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ان کی کوئی عالمانہ حیثیت نہیں ہے۔ الحمدللہ ! کہ میں عالم نہیں ہوں۔ بیشک قرآن میں بار بار علم حاصل کرنے کی تاکید کی گئی ہے لیکن اس کے ساتھ ایک شرط ملفوف ہے کہ علم حاصل کرو لیکن دھیان رہے کہ عجز کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹے ۔
صاحبو ! علم تفاخر پیدا کرتا ہے۔ انا میں پھونک بھر دیتا ہے۔ سیانے کہتے ہیں : “Master’s are monsters” عالم فرعون بن جاتے ہیں۔
ہمارے علمائے دین کو دیکھئے درسگاہوں کے اساتذہ کرام کو دیکھئے ان کے رویے کو دیکھ کر مجھے ٹی وی کی وہ اشتہاری بچی یاد آ جاتی ہے جو بچوں کو دانت صاف کرنے کے طریقے بتانے کے بعد کہتی ہے” سمجھے ؟ شاباش”۔
میری یہ تحریریں دانشورانہ حیثیت بھی نہیں رکھتیں ۔ الحمدللہ ! کہ میں دانشور نہیں ہوں ۔ میں تو خود تلاش میں ٹھوکریں کھاتا پھر رہا ہوں۔ منزل۔کا پتا ہے نہ راستے کا۔