لکھ یار

بھوک اور آسودگی

 

#بھوک_اور_آسودگی

گیلی سیلن زدہ گلی کے ٹوٹے پھوٹے فرش اور گرتی ہوئی دیواروں میں بھوک ننگے سر اور ننگے پاؤں ہر طرف سے بے نیاز پیٹ کی آگ بجھانے کی خاطر دوڑی بھاگی پھر رہی تھی ۔
نہ ٹھنڈ کا احساس تھا اور نہ جا بجا ٹوٹی اینٹوں کے فرش کی چبھن کا کوئی درد ۔ بس ایک نان کی خاطر ہر طرف سے بے نیاز یہاں وہاں بھٹک رہی تھی ۔اسکو تو پیٹ گرم رکھنا تھا ۔پاؤں میں جوتے نہ ہوں، تن پہ کپڑا نہ ہو، چل جائے گا ۔
حیرت سے یہ منظر دیکھتے دیکھتے اس کے دل میں دکھ کے بھانبڑ سے جلنے لگے تھے ۔
اُس نے اپنی زندگی میں بھوک کو ایسی بیقراری سے مچلتے ہوئے شاید پہلی بار ہی دیکھا تھا ۔
اللہ کے نظام پر غور کرتے کرتے اس نے نتیجہ اخذ کیا تھا کہ بھرے پیٹ والے کو بہت مشکل سوال اور کڑے امتحان سے گزرنا ہو گا۔
بھوک آسودگی اور خوشحالی کو عدالت میں گھسیٹے والی ہے ۔
جہاں سوال ہوں گے، جواب طلب کئے جائیں گے۔
“تم نماز ادا کرتے تھے ۔”
قرآن کو سینے سے لگائے پھرتے تھے ۔
اتنا سفر طے کر کے اللہ کے گھر حج کی ادائیگی کے لئے جاتے رہے ۔
کیا کسی بھی جگہ بھوک کی فریاد سنائی نہ دی؟
پھٹی آنکھیں، سوکھے ہونٹ، خشک حلق، خالی ہاتھ، بھٹکتے قدم، لڑکھڑاتے جسم، تار تار لباس نے تمہیں چونکایا کیوں نہیں؟
اللہ کے کلام کو کھولتے تھے۔ لیکن سمجھا کیوں نہ؟ جگہ جگہ اللہ نے ارشاد فرمایا۔
کھانا کھلاؤ ۔
بھوکے کو کھانا کھلاؤ ۔
یتیم مسکین کو کھانا کھلاؤ ۔
خدا کی آواز سنتے تو رہے مگر عمل نہ کیا سمجھنے کی کوشش نہ کی ۔
مٹی کی قبروں کو مہنگی چادروں سے ڈھانکتے ہوئے پاس کھڑی بھوک کیوں نظر نہ آئی ۔
اُس عدالت میں آسودگی اور خوشحالی کا حساب اور ان کے معاملات کا فیصلہ سنانے کے لئے #وہ ہی آئے گا ۔جس نے تمہیں بھوک کا حصّہ سونپا تھا ۔خود سوال کرئے گا ۔ خود ہی حساب طلب کرئے گا۔ پھر فیصلہ بھی خود ہی سنائے گا ۔
اس دن بھاگنے کی کوئی جاہ نہ ہو گی ۔
ڈرو اس وقت سے جب بھوک اللہ سے انصاف مانگے گی ۔
مالکِ کون و مکاں!
اے رزاقِ دو عالم!
کیوں میرا حصّہ ظالموں کے سپرد کیا؟
کیوں غاصب نے میرا حق کھایا؟
کیوں مجھے سوالی بننے پر مجبور کر دیا ؟
میرا قصور صرف اتنا ہی تھا نا کہ میرے پاس بھی پیٹ تھا، میری آنتیں بھی بھوک سے بلبلاتی تھیں ۔
اللہ کریم بہت حیا والا ہے ۔وہ اپنے حقوق معاف کر دیتا ہے ۔مگر بندے پر بندے کے حقوق کبھی معاف نہیں کرتا ۔
اللہ نے تمہاری تجوریاں ایسے ہی نہیں بھر رکھیں ۔
یاد رکھو جب اللہ کی عدالت سجے گی تو بہت بڑا کٹہرا لگنے والا ہے ۔یہ کٹہرا لگانے والی ہو گی…
#بھوک
جس میں بیڑیاں پہنے کھڑی ہو گی..
#آسودگی

#صبا_منیر ✍️

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button