Talash by Mumtaz Mufti

کتاب : تلاش

باب 9 : کریش سولائزیشن

ٹرانسکرپشن : فرحین فرحان

فیملی

مغربی تہذیب، جو آج کل کریش تہذیب بنی ہوئی ہے، بنیادی طور پر بہت خوبیاں تھیں۔ طلب علم تھی، سائنسی تہذیب کا شوق تھا۔ یہ دونوں اوصاف انہوں نے مسلمانوں سے سیکھے تھے۔اہل مغرب میں سادگی تھی، خلوص تھا، سچائی تھی۔ پھر پتا نہیں کیا ہوا، وہ حرکت کی زد میں آگئے۔ ایک بگولے نے انہیں چاروں طرف سے گھیرل یا۔Who Cares کا میری گو راؤنڈ (Merry Go Round) چل پڑا۔ بے محابا آزادی کا جنون پیدا ہوا۔ انہوں نے رفتار اور شدت کو اپنا لیا۔ بندھنوں کی عظمت کو نظر انداز کر دیا اور کرپشن کو اس تہذیب کا مقصد بنا دیا۔
اب سمجھدار لوگ کھڑے دیکھ رہے ہیں کہ کب گئی؟اب گئی کہ اب گئی۔ خوف زدہ ہیں۔ لیکن کوئی اسے کرپشن سے نہیں بچا سکتا۔ اس بے محابا آزادی نے ہیومن سوسائٹی کے بنیادی سیل (Cell) فیملی کو توڑ دیا ۔
صاحبو ! شادی صرف جنسی تعلق ہی نہیں، عام لوگ میاں بیوی کے تعلق کو Love Relationship سمجھتے ہیں۔ یہ ایک بہت بڑی خوش فہمی ہے۔ دارصل شادی ایک درسگاہ ہے جہاں افراد ایک دوسرے کے ساتھی بن کر جینا سیکھتے ہیں۔ ایک دوسرے کی کمزوریوں، پسندیدگیوں، ایک دوسرے کے وہموں یعنی irrational attitude کو برداشت کرنا سیکھتے ہیں۔ ایک دوسرے کی طبیعتوں میں ڈھل جانا سیکھتے ہیں۔ اختلاف رائے کو برداشت کرنا سیکھتے ہیں۔ روداری سیکھتے ہیں۔ ایک دوسرے کو خوش رکھنا سیکھتے ہیں اور پھر جب بچے ہو جاتے ہیں تو ان کے لیے ایثار اور قربانی پیدا کرنا سیکھتے ہیں۔ اپنی شخصیت کے نوکیلے چبھتے کونوں کو گول کرنا سیکھتے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button