مفتی جی

ابدال بیلا کتاب “مفتی جی” کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ کتاب ممتاز مفتی نے خود روک رکھی تھی۔ وہ چلے گئے تو ابدال بیلا کو روکنے والا کوئی نہ رہا، رفتار جب دھیمی پڑھ گئی توmufti jeeانہیں  احساس ہوا کہ رفتار تو روک سے ہوتی ہے۔

رفتار جسی بھی رہی ہو مگر ابدال بیلا ممتاز مفتی پرایک ضخیم نسخہ تالیف کرنے میں کامیاب ہوئے جو ممتاز مفتی کے پڑھنے والوں کے لیے تحفہ ہے۔ عکسی مفتی اس کتاب کو گرنتھ سے تعبیر کرتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.