سوچو اور لکھو
سزا اور جزا
بقلم : صبا منیر
سزا کا حال سنائیں جزا کی بات کریں!!!
خدا ملا ہو جنہیں وہ خدا کی بات کریں!!!
جب ہم خدا کی بات کرتے ہیں دل سے یاد کرتے ہیں اس پہ مکمل یقین رکھتے ہیں تو سب سے پہلا خیال کیا عود کر آتا ہے….
اللہ… رحمان…. رحیم…
قرآن پاک بسم اللہ سے شروع ہو کر قہار اور جبار کی منزلیں بخوبی دکھاتا ہے جس سے ثابت ہے کہ “وہ” پہلے رحمان اور رحیم ہے قہار اور جبار تو بہت بعد میں آتا ہے…. جب ہم ہر حد کو پھلانگ جاتے ہیں…. رحمان کیوں ہے؟؟ کیوں کہ رحم کرتا ہے…. رحم کب کرتا ہے جب ہم رحم کئے جانے کے قابل ہوتے ہیں اس قابل کب ہوتے ہیں؟
جب کوئی نیکی کرتے ہیں… ثابت ہوا… نیکی کی جزا ہے…
قہار کب بنتا ہے جب ہم شیطان بنتے ہیں برائی کے مرتکب ہوتے ہیں تو وہ ہمارے لئے سزا مرتب کرتا ہے… ثابت ہوا…. نیکی ہے تو جزا ہے… برائی ہے تو سزا ہے….
جزا اور سزا لازم و ملزوم ہیں… وہ بلاشبہ سینوں کے راز جانتا ہے جس نے زرا بھی نیکی کی ہو گی وہ اسے روزِ محشر دیکھ لے گا…. اسی لئے تاکید ہے کسی گناہ اور نیکی کو حقیر نہ جانیں نہ معلوم کونسا گناہ آپکو جہنم کے گڑھے میں اور کونسی نیکی جنت میں لے جانے کا سبب بن جائے.
جیسے موت اور زندگی اٹل ہے ایسے ہی جزا اور سزا بھی ایک اٹل حقیقت ہے…. قرآن پاک میں واضح طور پر اعلان ہے کہ موت کے بعد توبہ کا دروازہ بند کر دیا جاتا ہے. اور ساتھ ہی جزا سزا کا وقت شروع ہو جاتا ہے. رسول پاک کا فرمان ہے اللہ بندے کی توبہ قبول کرتا ہے یہاں تک کہ اسکا آخری وقت آ جائے اللہ کا فرمان ہے ہم تمہیں آزمانے کے لیئے اچھی بری حالتوں میں مبتلا کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ جزا اور سزا دنیا میں بھی مل رہی ہوتی ہے وہ نیکی کے مواقع عطا کرتا ہے جس نے فائدہ اٹھا لیا وہ دنیا میں اسکی جزا پا لیتا ہے ایسے ہی بدی کے مواقع ملتے ہیں شیطانی طاقت غالب آ جائے تو بدی کا مرتکب ہو کر دنیا میں اس بدی کی سزا پا لیتا ہے. بے ایمانی… دھوکہ… چوری.. سب بدیاں جہنم کا راستہ بناتی ہیں اور دنیا میں بھی رسوائی ملتی ہے جو دنیاوی سزا کہلاتی ہے…. ایسے ہی نیکیوں کے مواقع ملتے ہیں… بھلائی… مدد… انصاف… سچائی پر قائم رہ کر نہ صرف دنیا میں عزت اور مرتبہ عطا ہوتا ہے بلکہ آخرت میں بھی جزا کے خوبصورت نظارے قرآن پاک میں بتا دئیے گئے ہیں.
سورہ رحمان اور سورہ واقعہ جزا اور سزا کے وعدوں سے بھری پڑی ہے.
اللہ ہمارے اندر رحمانی صفات کو بھر دے… شیطانیت کو زوال عطا کرئے…. تاکہ… جزا رہ جائے اور سزا کا خاتمہ ہو جائے.
آمین ثم آمین۔