لکھ یار
شخصیت پرستی – تحریر عثمان یو ای ٹی
شخصیت پرستی تو ہر رنگ میں بول تیرا ہر رنگ سچا تیرا لہجہ دلفریب تیرے جھوٹ سے بھی خوشبو آے ۔ چاند کا سفر ایک شخص کی پرستش کی مرہون منت ہے کوئی تو کمال ہو گا جو مجبور کرتا ہے شخصیت پرستی پر یا شاید کوئی اپنے اندر زوال ہو گا جو اس سحر میں جکڑتا ہے ۔ “جب کہ خود پتھر کو بت ،بت کو خدا میں نے کیا ” تم نے دن کو رات کہا ۔ میں نے کہا آمین . . . . . . . جب عقل سے ہی کوئی چیز ماورا ہو جاۓ تو شخصیت پرستی کا درجہ اپنے کمال پر پہنچ جاتا ۔جب شعور ہی اختیار میں نا ہو تو کمال بندگی ہے ۔ شعور جیت جاۓ تو شخصیت پرستی گناہ ہے توہین انسانیت ہے ایک مرض ہے ایک رذیل ترین کام جس میں تشفی نہیں ۔