کتاب : تلاش
باب 10 : گلاب کا پھول
ٹرانسکرپشن : رفعت شیخ
جوڑے
ہمیں راستہ دکھانے والے خود کو بڑا سمجھتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ ہم جانتے ہیں، سب کچھ جانتے ہیں ، ہمارا کام تو یہ ہے کہ لوگوں کو سیدھا راستہ دکھائیں ۔۔۔۔
ادھر اللہ کی عادت ہے کہ وہ چلتے چلتے بر سبیل تذکرہ اتنی بڑی بات کہہ دیتے ہیں کہ زندگی بھر سوچتے رہو اور بھید نہ پاؤ ، اللہ کی ہر بات ہفت پہلو ہوتی ہے، باری تعالیٰ نے بر سبیل تذکرہ قرآن میں کہہ دیا کہ زمینی چیزوں کو جوڑوں میں بنایا ہے۔ ہمارے بڑے جو سمجھتے ہیں کہ ہم جانتے ہیں۔ بولے یہ تو سیدھی سیدھی بات ہے ، مطلب یہ کہ جاندار مخلوق کو جوڑوں میں بنایا ہے، انسان میں مرد اور عورت ، باقی جانداروں میں نر اور مادہ۔۔۔۔
بچہ چلّایا، نہیں ! اللہ کی باتیں سطحی نہیں ہوتیں ، ان میں گہرائی ہوتی ہے ، توجہ فرمائیے سوچئے ، غور کیجئے ، ضرور اس میں کوئی بھید ہو گا، بڑے بولے ، ہشٹ بچے ! خواہ مخواہ کی گڑ بڑ نہ کر ، ہمیں سوچوں میں نہ الجھا ،
کچھ لوگ جو تحقیق کے رسیا تھے ، کہنے لگے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ نباتات میں بھی جوڑے ہوتے ہیں، یہ بات بالکل نئی تھی ، یہ انکشاف سب سے پہلے قرآن نے کیا تھا۔