کتاب : تلاش
باب 10 : گلاب کا پھول
ٹرانسکرپشن : عائشہ ستار
ساتھی۔۔۔۔ محبوب
بے شک اسے دوست بنا لو ، ساتھی بنالو پر اس سے عشق نہ کرنا۔ وہ بہت ہی اچھا دوست ہے، بڑا ہی پیارا ساتھی ہے۔ اس کے حکم کی تعمیل میں پانچ وقت اسے سلام کرو۔ حاضری دو، ضرور دو لیکن صرف حاضری کیونکہ پانچ وقت حاضری دینے سے وہ ساتھی نہیں بنتا۔ ساتھی بنانا ہو تو ہر وقت اسے ساتھ رکھو۔ انگلی لگا کر لیے پھرو۔ پھول کو دیکھو تو کہو، واہ بھئی واہ ! کیا حسین چیز بنائی ہے تو نے۔ گائے کو دیکھو تو گائے کو نہ دیکھو، دیکھو کہ اس نے ایک چلتا پھرتا دودھ کا چشمہ بنا دیا ہے۔ کوئی چیز اس کے حوالے کے بغیر نہ دیکھو۔
کھانا کھانے لگو تو اسے پاس بٹھا لو اور کہو بلے بلے کیا کیا نعمتیں بنائی ہیں تو نے میرے لئے۔ ہر وقت اس کے وجود کا احساس رہے، اس کی کرم فرمائیوں کا احساس رہے، بے شک اس سے گلے شکوے بھی کرو لیکن ساتھی جان کر، اپنا مان کر، بیگانہ جان کر نہیں۔ بے گانہ جانو گے تو وہ بے گانہ بن جائے گا۔ اپنا جانو گے تو وہ اپنا بن جائے گا۔ وہ تو پانی سمان ہے، چاہے کٹورے میں ڈال لو گلاس میں یا رکابی میں۔ نہ نہ نہ اسے محبوب نہ بنانا۔ محبوب بناؤ گے تو وہ محبوبانہ شان دکھائے گا، آزمائے گا، نخرے دکھائے گا، چھیڑے گا۔ اس کی محبوبانہ شان کا متحمل ہو جانا بڑے بڑے صوفیوں بزرگوں کا کام ہے، ہم عام لوگوں کا نہیں۔