کتاب : تلاش
باب 10 : گلاب کا پھول
ٹرانسکرپشن : مظہر علی انصاری
امریکہ کے مسٹر مفر ، جرمنی کے ڈرک والٹر موسگ
امریکا کے مسٹر مفر :
ان کا اسلامی نام سلیمان شاہد مفر ہے۔ ایک بڑے پر جوش پادری تھے۔ اسلام قبول کرنے کے بعد انہوں نے ایک بیان میں کہا : حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کے ہر باشندے کو اسلام کی صحیح صورت دکھانے کی ضرورت ہے۔ آج تک مغرب میں اسلام کو اس کی حقیقی شکل میں نہیں دکھایا گیا۔ یہاں لوگ عیسائیت اور یہودیت ایسے بے جان مذاہب سے اکتائے بیٹھے ہیں مگر انہیں کوئی راستہ دکھائی نہیں دے رہا۔ اب وقت آگیا ہے کہ اسلام کی دعوت حکمت اور جرأت سے دی جائے۔ تب یہ امر یقینی ہے کہ مغرب کا مستقبل اسلام سے وابستہ ہو جائے۔
جرمنی کے ڈرک والٹر موسگ :
ان کا اسلامی نام سیف الدین ہے۔ کٹر رومن کیتھولک تھے۔ مذہب سے بے حد شغف تھا۔ پادری بن کر زندگی بسر کرنے کا فیصلہ کر چکے تھے۔ اپنے بیان میں لکھتے ہیں : قرآن کے بارے میں میری رائے ہرگز اچھی نہ تھی۔ کھولا تو دل و دماغ پر نفرت اور حقارت کے جذبات مسلط تھے۔ ارادہ یہ تھا کہ اس کے موضوعات کی خوفناک غلطیوں، مضحکہ خیز تضادات، بے بنیاد اوہام اور کفریات کی نشاندہی کروں گا لیکن جوں جوں میں قرآن پڑھتا گیا، میرا دل اس کی سچائی سے مسحور ہوتا گیا اور بالآخر میں نے اسلام قبول کر لیا۔ میں پورا یقین رکھتا ہوں کہ جو شخص بھی قرآن کو سمجھ کر پڑھے گا، وہ اسلام قبول کر لے گا۔ انشاءاللہ۔ سلامت طبع رکھنے والا غیر متعصب شخص قرآن کو پڑھ کر بے دینی کے اندھیروں میں رہ سکتا ہی نہیں۔