کتاب : تلاش
باب 11 : پلاؤ کی دیگ
ٹرانسکرپشن : منیب احمد
انسان کی تذلیل
صاحبو ! سیدھی سی بات ہے٬ جوں جوں تعلیم عام ہو رہی ہے اور سائنس ترقی کر رہی ہے، توں توں بت پرستی ناممکن ہوتی جا رہی ہے. آپ دولت کی پوجا کر سکتے ہیں ٬ اقتدار کی پوجا کر سکتے ہیں٬ لیکن بتوں کی پوجا نہیں کر سکتے. پھر ایک اور بات ہے ! اللہ تعالی نے انسان کو بڑا شرف بخشا ہے. اشرف المخلوقات بنایا ہے اسے. یہ ساری کائنات انسان کے لیے بنائی ہے. قرآن میں اللہ کہتا ہے٬ اس کائنات کو دیکھو . سوچو، غور کرو. اس کائنات میں بڑی طاقتیں پوشیدہ ہیں. ہم نے یہ کائنات اس لیے بنائی ہے کہ تم اسے تسخیر کرو اور ان پوشیدہ طاقتوں کو اپنے کام میں لاؤ. کتنا بڑا شرف ہے جو اللہ نے انسان کو بخشا ہے۔
ہندو نے انسانوں کے ایک بڑے طبقے کو اس قدر ذلت اور رسوائی کا ہدف بنا دیا ہے کہ ان سے چھو جانا بھی ناگوار ہے. چھونا تو درکنار ان کا سایہ بھی پڑ جائے تو ہندو ناپاک ہو جاتا ہے اور اس پر لازم ہو جاتا ہے کہ اشنان کر کے پھر سے پوتر ہو جائے. انسان کی یہ تذلیل فطرت کے اصولوں کے منافی ہے اخلاق کے اصولوں کے خلاف ہے انسانیت کے اصولوں کے خلاف ہے. ایسا مذہب قوم یا سرکار جو انسان کی تذلیل کرے٬ دور حاضر میں پنپ نہیں سکتے. اپنی تصنیف “میکنگ آف ہیومینیٹی” میں رابرٹ بریفالٹ لکھتے ہیں :
“کوئی انسانی نظام جس کی بنیاد غلط اصول پر قائم ہے٬ پنپ نہیں سکتا، چاہے ہزار چالاکی یا ہیرا پھیرے سے اسے قائم رکھنے کی کوشش کی جائے.” ماضی میں بھی ایسے لوگوں کو جنھوں نے انسان کی تذلیل کی٬ فطرت نے حرف غلط کی طرح مٹا دیا. قدرت کے اس اصول کے مطابق ہندو سماج کا بھی یہی مقدر ہے.
after his death in October 1995. This trust has been observing Mumtaz Mufti’s death anniversary events in different cities of Pakistan. His friends and admirers, including Ashfaq Ahmed, Bano Qudsia and Ahmad Bashir have appeared as speakers at these events.