کتاب : تلاش
باب 13 : انوکھا شہنشاہ
ٹرانسکرپشن : منیب احمد
محمد ﷺ
مثلاً ایک مغربی نوجوان کا بیان ہے کہ اگرچہ میں اس بے مقصد زندگی سے مطمئن نہ تھا٬ لیکن اس سے بچاؤ کی کوئی صورت نہ تھی. اس لیے عام لوگوں کی طرح زندگی گزار رہا تھا. اپنی دفتری ڈیوٹی کے تحت میں بڑے آدمیوں کی زندگی کے حالات پڑھ رہا تھا. ابھی محمدﷺ کا باب شروع ہوا تھا کہ میں ایک جملہ پڑھ کر چونکا. لکھا تھا اے نبی ﷺ ان سے کہ دو کہ میں تو بس تمہارے جیسا ہی انسان ہوں.
یہ جملہ پڑھ کر میں چونکا. ارے خدا یہ کیا کہہ رہا ہے. کیا یہ مسلمانوں کا خدا کہہ رہا ہے اور کیا محمدﷺ سے کہہ رہا ہے. جس کو اس نے سب انسانوں سے عزت و مقام دیا ہے.
یہ فقرہ میرے دل میں سوئی کہ طرح چبھ گیا.
یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ خدا جس شخص کو تمام انسانوں کا سردار بنائے٬ اس سے کہے کہ تم لوگوں سے کہہ دو کہ میں بھی تمہارے جیسا ایک انسان ہوں. دوسرے مذہبوں میں تو جو شخص خدا کی طرف سے بھیجا جاتا ہے٬ وہ یا تو دیوتا بن جاتا ہے یا خدا کا اوتار یا اس کا بیٹا.
ان کی بات چھوڑیئے ! ہمارے ہاں تو وہ لوگ جو گرجے میں دعائیں کرتے ہیں اور پادری کہلاتے ہیں٬ ان کا مرتبہ بھی عام انسانوں سے زیادہ ہے.
تو صاحبو ! یہ جملہ میرے حلق میں اٹک گیا. میرے دل میں خواہش پیدا ہوئی کہ میں اس شخصیت کے متعلق مزید باتیں جانوں. میں نے حضرت محمدﷺ کی زندگی پر لکھی ہوئی کئی ایک کتابیں پڑھ ڈالیں. جوں جوں میں پڑھتا گیا٬ حیرت میں ڈوبتا گیا.