لکھ یار
سراب……….خالد شیخ طاہری
یک صحرا ہے جس میں ہم سب ہی جینے کی آرزو میں بھاگے جا رہے ہیں، جی ہاں.. یہ صحرا زندگی کا صحرا ہے.. جس میں لاتعداد خواہشوں کے سراب ہیں. ہر ایک قدم پر ایک نیا سراب.. اور ہم سب دوسرے سے سبقت لے جانے کی دوڑ میں ایک دوسرے کو نیچا اور پیچھے چھوڑ جانے کی کوشش میں لگ کر سیدھے اور غلط راستے کا بھی شعور کھو دیتے ہیں.. مگر تو ایک نظر کا دھوکا ہے.. ہم ایسی خوش فہمی میں ہوتے ہیں کہ ہم منزل پر پہنچ گئے.. مگر وہاں کچھ نہیں ہوتا.. وہ ہی لق و دق صحرا ، زندگی کا صحرا…. کوئی تو تھک ہار بیٹھ جاتا ہے.. اور کوئی بھاگتا رہتا ہے.. مگر لا حاصل، زندگی کے صحرا میں یہ خواہشات کے سراب ہمیشہ انسان کو اپنے پیچھے بھاگتے رہیں گے.. صحرا میں ایک پیاسے کی مانند… نا جانے یہ سفر کہاں ختم ہو گا؟ کب ختم ہو گا؟ مر کر یا شاید کبھی نہیں..کبھی نہی