لکھ یار

ممتاز مفتی کے نام خط از مریم جگنو

خط بنام مفتی

مفتی جی آپ کو پیارے مفتی جی کہہ کر مخاطب کرنا چاہتی ہوں۔ مگر نجانے کیوں کہہ نہیں پا رہی۔

بعد از سلام آپ کی خیریت نیک مطلوب ہے۔
مفتی جی! آپ سے شناساٸی تو بڑی پرانی ہے۔ جب میں دسویں جماعت کی طالبہ تھی تو ایک کزن کو علی پور کا ایلی پڑھتے دیکھا۔اور کتاب پڑھنے کے لۓ مانگ لی۔
بعد میں ایم۔اے اردو کے دوران آپ کی اور کتابیں پڑھنے کا بھی موقع ملا مگر ذہن پہ ایلی والے مفتی جی کا خاکہ ہی بنا رہا۔
مگر جب سے آپ کا یہ گروپ جواٸن کیا ہے۔ ہر روز ایک نٸے مفتی جی سے شناساٸی ہو رہی ہے۔اور یہ شناساٸی پہلے والی شناساٸی سے بہت مختلف ہے۔ آپ کا یہ نیا رنگ وروپ بہت بھایا ہے ہم کو۔کہ اب ہمارا یہاں سے کہیں اور جانے کادل ہی نہیں کرتا۔
مفتی جی آپ کو پتہ ہے یہاں پہ آپ کے چاہنے والے اور عقیدت مند اتنی زیادہ تعداد میں ہیں کہ کبھی کبھی مجھے حیرت ہوتی ہے۔ دلوں میں گھر کرنے کا فن کہاں سے سیکھا آپ نے۔ آپ سے ملاقات ہو سکتی تو میں بھی سیکھتی آپ سے۔
آپ کے لۓ بہت ساری دعاٸیں۔اللہ آپ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرماۓ۔امین
کبھی موقع ملا تو آپ کی قبر پہ دیا جلانے آٶں گی۔

جگنو۔۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button