کتاب : تلاش
باب 10 : گلاب کا پھول
ٹرانسکرپشن : عائشہ ستار
لے پالک باندی
اسلام سے پہلے عیسائیت سائنس کے سخت خلاف تھی۔ اس نے رہبانیت کو اونچا مقام دے رکھا تھا وہ طاقتور اجارہ دار تھے۔
کوئی مفکر کہتا کہ مجھے لگتا ہے کہ زمین گول ہے تو پادری اس کے خلاف فتوے دے دیتے کہ یہ شخص ملحدانہ باتیں کر رہا ہے۔ مذہب کے خلاف فضا پیدا کر رہا ہے۔ اسے پکڑ لو اور سنگسار کر دو۔
اس طرح اسلام سے پہلے یہ خیال عام تھا کہ سائنس اور مذہب دو متضاد چیزیں ہیں۔ سائنس مذہب کی بیری ہے۔ پادری ڈرتے تھے کہ اگر سائنس کی عظمت تسلیم کر لی گئی تو ہمارا راج پاٹ ختم ہو جائے گا۔ پھر قرآن نے آ کر کہا ، لوگو ! یہ جو سائنس ہے یہ کوئی غیر نہیں ہے یہ تو ہماری باندی ہے یہ تو وہ سیمنٹ ہے جس سے ہم نے تخلیق کائنات کی اینٹیں جوڑی ہیں۔ یہ وہ اصول اور قاعدے ہیں جو ہم نے کائنات بنانے میں برتے ہیں۔ اسے غیر نا جانو ، اسے دشمن نہ جانو، الٹا اسے اپناؤ۔ تحقیق کر کے بنانے میں اس کے راز جانو تاکہ تم بھی تخلیق کار بن جاؤ۔
جس طرح پادری سائنس سے خوفزدہ تھے ایسے ہی ہمارے راہبر بھی خوف زدہ تھے۔ انھوں نے جان بوجھ کر اپنی عظمت برقرار رکھنے کے لیے سائنس کے خلاف پروپیگنڈا جاری رکھا اور اب وہ سائنس کو اہل مغرب کا فتنہ سمجھنے لگے ہیں۔