کتاب : تلاش
باب 4 : بڑی سرکار
ٹرانسکرپشن : نبیلہ سحر
فالسی فیکیشن ٹیسٹ
سائنس دان گیری ملر کا کہنا ہے کہ قرآن کا رویہ تحقیقی رویہ ہے۔ آج کے سائنس دان اسے Falsification ٹیسٹ کہتے ہیں۔
آج اگر کوئی سائنس دان کوئی نئی تھیوری پیش کرتا ہے تو دوسرے سائنس دان کہتے ہیں، میاں ہمارا وقت ضائع نہ کرو۔ ہاں اگر تمھارے پاس اس تھیوری کا Falsification ٹیسٹ موجود ہے تو اور بات ہے۔ اس صورت میں ہم تمھاری تھیوری پر غور و فکر کر سکتے ہیں۔
اس Falsification Test کا مطلب ہے نئی تھیوری کو غلط ثابت کرنے کا طریقہ۔ قرآن فالسیفکیشن ٹیسٹ پیش کرتا ہے۔ قرآن کہتا ہے کہ اس کتاب کو جھوٹا ثابت کرنا چاہتے ہو تو کوئی ایک غلطی ڈھونڈ نکالو، یا کوئی دو ایسی باتیں ڈھونڈ نکالو جو ایک دوسرے کو رد کرتی ہوں۔
چلو قرآن جیسی چار آیتیں ہی لکھ ڈالو۔
صاحبو! ہم سمجھتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ جہالت کا زمانہ تھا۔ ان دنوں مکے میں بدو رہتے تھے جو غیر مہذب تھے جاہل تھے۔ یہ بات غلط ہے اس کے برعکس تاریخ شاہد ہے کہ مکے میں قبیلوں کے سردار رکتے تھے ان کی حیثیت بالکل ایسی تھی جیسی ہمارے قبائلی علاقوں کے سرداروں کی ہے۔ وہ بڑے خوددار اور ہوش مند تھے، بڑے زبان دان اور شاعر تھے، شعر و سخن کے دلدادہ تھے اس کے باوجود قرآن جیسی آیات لکھ کر قرآن کو جھٹلا نہ سکے۔
قرآن کی زبان اتنی حسین ہے اس میں اتنا ردھم ہے، اتنی ایلیڑیشن ہے، ایسا ساؤنڈ ایفیکٹ ہے کہ ناواقفِ لوگ بھی سن کر سر دھنتے ہیں۔