کتاب : تلاش
باب 7 : دودھ کا پیالہ
ٹرانسکرپشن : محمد سمیع اللہ
قبیلہ تہذیب
عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ اسلام کی آمد سے پہلے مکے اور اسکے گرد و نواح کے علاقوں میں جہالت کا دور دور تھا۔ یہ غلط فہمی ہے کیونکہ ان علاقوں میں رہنے والے بدو قبیلوں میں بٹے ہوئے تھے۔ قبیلہ تہذیب ایک مخصوص رنگ میں رنگی ہوتی ہے ۔ ڈاکٹر افضل اقبال نے اپنی تصنیف ‘دی کلچر آف اسلام’ میں قبیلہ نفسیات کو وضاحت سے بیان کیا ہے ۔ ڈاکٹر افضل اقبال کی تحریر ‘Convenincing اور Power ہےاور انکی تحقیق کا رخ حقیقت پسندانہ ہے۔انہوں نے قبلہ نفسیات اور اسلامی کردار کا بہت خوبی سے موازنہ کیا ہے۔
قبیلہ تہذیب میں رسم و رواج بہت اہم ہوتے ہیں ہر قبیلہ کے رسم و رواج مختلف ہوتے ہیں ۔ یہی ہر قبیلے Tribal Law ہوتا ہے جس پر چوں و چرا کئے بغیر عمل کرنا ہوتا ہے۔قبیلہ تہذیب میں فرد کی ذاتی اہمیت نہیں ہوتی۔ اپنی تمام تر اہمیت وہ قبیلے سے اخذ کرتا ہے۔ کردار کی ان خوبیوں کو سراہا جاتا ہے جو قبیلے کی تقویت کا باعث ہوں ۔
قبیلہ تہذیب کے افراد شیخی خورے ہوتے ہیں ۔ اونچی ناک والے، لڑاکا، غصیل، انتقام کے رسیا، شجاعت کے زعم سے بھرے ہوئے، کھانے کے رسیا، کھانے پلانے کے شوقین۔ اسلامی کردار کی خصوصیات قبیلہ تہذیب سے مختلف اور متضاد ہیں ۔