Talash by Mumtaz Mufti

کتاب : تلاش

باب 11 : پلاؤ کی دیگ

ٹرانسکرپشن : محمد فاران

تاشقند

اس کے بعد روسیوں نے وفد کے ہر ممبر سے پوچھا , کیا کوئی ایسی جگہ ہے , جسے دیکھنے کی آپ کی خواہش ہو . وفد کے ہر رکن نے کسی نا کسی جگہ کا نام لیا . بانو سے پوچھا , تو وہ کہنے لگی , میں تو تاشقند دیکھنا پسند کروں گی . تاشقند کا نام سن کر کمیونسٹ گھبرا گئے . بولے , محترمہ ! وہ جگہ تو دیکھنے کے قابل نہیں . آپ کوئی اور جگہ منتخب کر لیں . بانو نے کہا , مجھے تو وہی جگہ دیکھنی ہے , اگر مجھے وہاں لے جانا ممکن ہے , تو ٹھیک , ورنہ میں یہیں ماسکو میں رہوں گی .
روسیوں نے بڑی کوشش کی , کہ بانو کسی اور جگہ کا انتخاب کر لے , لیکن وہ اپنی ضد پر اڑی رہی , کہ جاؤں گی , تو تاشقند , ورنہ نہ سہی . روسی مجبور ہو گئے . وہ بانو کو تاشقند لے گئے , لیکن کڑی سیکورٹی میں .
وہاں جا کر بانو نے دیکھا , کہ مسجدوں پہ تالے پڑے ہوئے ہیں . محرابوں میں جالے لٹک رہے ہیں . گنبد اکھڑے ہوئے ہیں . اندر چمگادڑوں نے ڈیرہ لگا رکھا ہے . گھروں میں بوڑھی مائیوں نے بانو کو گلے لگایا . ان کی آنکھیں خوف سے بھیانک ہو رہی تھیں , بازو لرز رہے تھے .
” تو اللہ کے گھر سے آئی ہے ” . انھوں نے زیر لبی آواز میں پوچھا اور پھر اسے چومنے لگیں . چوم چوم کر بے حال کر دیا , ساتھ ہی ان کے آنسو رواں تھے .
بانو نے دیکھا کہ ” ہش ہش ” کا عالم ہے . بوڑھی مائیاں پچھلی کوٹھڑی میں نماز پڑھتی ہیں , تو جوان لڑکے پہرہ دیتے ہیں , کہ کوئی مخبر نہ جان لے . قرآن چھپائے ہوئے رکھے ہیں . دروازہ بجتا ہے , تو دل ڈوب جاتے ہیں , کوئی آ گیا . روٹی کپڑا مکان دینے والوں نے اللہ کو ملک بدر کر رکھا تھا .
ہمارے ہاں بھی ایک حکمران آیا تھا . پیدائشی لیڈر تھے , عالم تھا , Hyper Intelligent تھا . عامل ایسا تھا , کہ دکھانا جانتا تھا . اس نے آتے ہی روٹی کپڑا اور مکان کا دعویٰ کر دیا .

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button