Talash by Mumtaz Mufti

کتاب : تلاش

باب 10 : گلاب کا پھول

ٹرانسکرپشن : عائشہ ستار

ایٹم

اس کے برعکس قرآن سائنسی اشارات سے بھرا ہوا ہے حیرت کی بات ہے کہ سائنس دان روز نیا سے نیا انکشاف کرتے ہیں۔ پھر جو دیکھتے ہیں تو وہ قرآن میں پہلے ہی سے مو جود ہوتا ہے۔ حیران ہوتے ہیں کہ یہ کیسی کتاب ہے جو 14 سو سال پرانی ھے لیکن ذرا بھی پرانی نہیں ہر نئی سے نئی بات ، ہر نیا سے نیا انکشاف اس میں پہلے سے ہی موجود ہے۔ مثلاً ایٹم کی بات لیجیے ! 23 صدیاں پہلے یونان کے مفکروں نے کہا تھا کہ مادے کا چھوٹے سے چھوٹا ذرہ ایٹم ہوتا ہے جو ٹوٹ نہیں سکتا۔ چونکہ سب سے چھوٹا ذرہ ہے پھر صدیوں بعد سائنس دانوں نے دریافت کیا کہ ایٹم سب سے چھوٹا ذرہ نہیں ، اسے توڑا بھی جا سکتا ہے اس کے حصے کیے جا سکتے ہیں یہ بہت بڑی بات ہے۔ نئی بات ، انوکھی بات ، نیا انکشاف ۔
پھر جو دیکھا تو حیرت کی حد ہوگئی کہ قرآن میں یہ بات پہلے سے موجود تھی اور واضح الفاظ میں موجود ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ہمیں اس کائنات کے ایک ایک ذرے کا علم ہے، شعور ہے بلکہ ذرے سے بھی چھوٹے ٹکڑوں کا علم ہے۔
سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر قرآن میں اتنے عظیم سائنسی حقائق موجود ہیں تو سائنس دان قرآنی خطوط پر تحقیق کیوں نہیں کرتے ؟ اس لیے کہ عیسائی سائنس دان کو قرآن کے بارے میں کچھ علم نہیں۔
کروسیڈ کے زمانے میں پادریوں نے مسلمانوں کے خلاف اس قدر پروپیگنڈا کیا کہ لوگ سمجھنے لگے مسلمان ایک شدت پسند وحشی قوم ہے جو غیر مسلموں سے ظالمانہ سلوک روا رکھتے ہیں اور اختلاف رائے کو قطعی برداشت نہیں کرتے۔ حیرت کی بات ہے کہ پادری ایسا پروپیگنڈا کرنے میں کامیاب کیسے ہوئے حالانکہ مسلمان سات صدیاں آدھی دنیا پر حکمران رہے اور تاریخ شاہد ہے کہ انھوں نے ایسے عدل و انصاف سے حکومت کی کہ دنیا حیران رہ گئی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button