Talash by Mumtaz Mufti

کتاب : تلاش

باب 4 : بڑی سرکار

ٹرانسکرپشن : عمارہ مہدی

دانش کدہ


میرا خیال تھا کہ قرآن حکیم ایک مذہبی کتاب ہے جس میں اللہ کی عظمت کا بیان ہے اور صراط مستقیم کے متعلق ہدایات ہیں۔
میں نے دیکھا کہ قرآن میں تو اک جہان آباد ہے۔ وہ مذہب پر محدود نہیں۔ وہ تو ایک دانش کدہ ہے، جس میں ہر موضوع پر بات کی گئی ہے۔ لکھی ہوئی تاریخ سے بہت پہلے کی کہانیاں ہیں۔ اختلافات کے متعلق ہدایات ہیں۔ تخلیق کائنات کے متعلق اشارے ہیں۔ نباتات ، حیوانات، جمادات سے متعلق علوم کی باتیں، حکمت کی باتیں صحت کی باتیں ادویات کی باتیں سورج، چاند، ستارے، زمین، خلا ہر موضوع پر دانش کی باتیں۔ مختصر یہ کہ جسے میں دریا سمجھتا تھا، وہ سمندر نکلا ۔ ایک نو مسلم انگریز نے قرآن کی عظمت بیان کرتے ہوئے ایک واقعہ لکھا ہے ، لکھتا ہے:
دو دوست تھے ایک تاجر اور دوسرا ملاح۔ تاجر نے ملاح کو قرآن کریم کا انگریزی ترجمہ دکھایا ۔ بولا : ” اسے پڑھو”۔
ملاح نے اس وقت ورق گردانی کی۔ اتفاق سے ایسا صفحہ کھل گیا جس میں سمندری طوفان کا ذکر تھا۔ ملاح اسے پڑھنے لگا۔ پڑھتا رہا، پھر بولا : ” یار یہ جو محمد تھا، کیا وہ ذات کا ملا تھا؟”
تاجر نے کہا: ” نہیں ! ملاح نہیں تھا۔ وہ تو لق و دق صحرا کا رہنے والا تھا۔”
” تو ضرور اس نے سمندری سفر کیا ہو گا”۔
تاجر بولا: ” نہیں، اس نے کبھی سمندری سفر نہیں کیا تھا”۔
” نہیں، میں نہیں مانتا۔” ملاح چلایا۔ ” اس نے اس کتاب میں سمندری طوفان کی ایسی تفصیل لکھی ہے جو صرف وہ شخص لکھ سکتا ہے جس نے سمندری طوفان دیکھا ہو، بیتا ہو۔ کوئی دوسرا نہیں لکھ سکتا۔”
تاجر نے کہا : ” نہیں، اس نے سمندری طوفان کبھی نہیں بیتا تھا۔”
” اگر ایسا ہے۔” ملاح چلایا۔ ” تو یہ کتاب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہیں لکھی۔ یقیناً یہ کتاب الہامی ہے۔”
صرف سمندری طوفان کی بات نہیں، قرآن میں ہزاروں برس پرانی کہانیاں ایسی تفصیل سے لکھی ہیں جیسے کوئی آنکھوں دیکھی پر کمنٹری کر رہا ہو۔ بادشاہوں کے نام، شہروں کے نام، قوموں کے نام اور ان کے کردار، ان کی ثقافت، ان کے مذاہب۔۔۔۔۔۔۔ ہر بات تفصیل سے رقم کی ہے۔
جب قرآن اخلاق پر بات کرتا ہے تو ایسے لگتا ہے جیسے یہ کتاب اخلاقیات کی کتاب ہے۔ وہ انسانی رشتوں کے جملہ پہلوؤں پر بات کرتا ہے۔ ماں باپ سے کیسا سلوک روا رکھنا چاہیئے، مہمان سے کیسا، دشمن سے کیسا، بادشاہ کو رعایا سے کیسا سلوک روا رکھنا چاہیئے اور رعایا کو بادشاہ سے کیسا۔۔۔۔۔ ایسا لگتا ہے جیسے قرآن مسلمانوں سے نہیں بلکہ بنی نوع انسان سے مخاطب ہو۔
ہاں تو قرآن پڑھ کر میں حیران رہ گیا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button