کتاب : تلاش
باب 10 : گلاب کا پھول
ٹرانسکرپشن : رفعت شیخ
اجارہ دار
ہماری بد قسمتی کہ ہم میں وہ بچہ نہیں جو کیا ؟ کیوں ؟ کیسے ؟ سوچنے کا متوالا تھا وہ بچہ سائنس دان تھا ۔ قرآن کے نزول کے بعد مسلمانوں میں بہت سائنس دان پیدا ہوئے تھے جس نے بھی قرآن کی سپرٹ کو سمجھا اور قرآن کے اشارات پر چلا وہ سائنس دان بن گیا ۔
پھر پتہ نہیں کیا ہوا ؟ اجارہ دار میدان میں آ گئے اجارہ دار ہمیشہ میدان میں آ جایا کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ لوگو ! قرآن ، صراط مستقیم بتانے کے لئے آیا ہے ، سائنسی پہیلیاں بجھوانے نہیں آیا
اسلام مداری نہیں ہے ، کائنات تو ایک تماشہ ہے تمھاری توجہ ہٹانے کے لئے یہ تماشہ لگایا گیا ہے ، یہ دنیا فانی ہے ، اسے رد کر دو ، صراط مستقیم پر چلو، اللہ اللہ کرو ، اگلی دنیا میں اپنے لئے ایک برتھ ریزرو کروا لو ، اور جان لو بہشت کی کنجی ہمارے ہاتھ میں ہے، چونکہ ہم تمھارے رہبر ہیں تمھیں راستہ بتانے آئے ہیں ، پتہ نہیں ایسے کیوں ہوتا ہے ؟
مگر ایسے ہوتا ہے کہ ہمیشہ اجارہ دار جیت جاتے ہیں اور کامی ہار جاتے ہیں۔ اس کی ایک اور وجہ بھی تھی۔