کتاب : تلاش
باب 11 : پلاؤ کی دیگ
ٹرانسکرپشن : سعدیہ درانی
انوکھی تنظیم
صاحبو ! اسلام ایک انوکھی اور عظیم تنظیم ہے۔
1۔ نہ یہ Dogma ہے ۔
2۔ نہ Ritual ہے ۔
3۔ نہ ہی اس میں مولویوں اور دینی عالموں کو کوئی اعزازی مقام دیا گیا ہے جیسے کہ ہر مذہب میں پادریوں کو خصوصی اہمیت سے نوازا گیا ہے۔
4۔ نہ ہی یہ رہبانیت کو جائز قرار دیتا ہے۔
5۔نہ ہی یہ Self denial کے لئے خود کو اذیت دینے کے حق میں ہے۔ نہ ہی یہ دنیا سے تیاگ کا سبق دیتا ہے۔
6۔ الٹا اسلام تو کہتا ہے کہ جیو لیکن آنکھیں بند کر کے نہیں۔ ہم سے جینے کا سلیقہ سیکھو، پھر جیو، پیٹ بھر کر جیو۔ صرف خود ہی نہیں بلکہ دوسروں کو بھی جینے دو۔
7۔ ہمارے راہبر کہتے ہیں ، اسلام ایک ضابطہ حیات ہے۔ یہ بات میں ایک زمانے سے سنتا آیا ہوں لیکن میں اس کا مفہوم نہیں سمجھا۔کسی سے پوچھا بھی نہیں۔ کیسے پوچھتا ؟ لوگ کہتے ، ویسے تو اردو کا لکھار بنا پھرتا ہے اور ضابطہ کا مفہوم پوچھتا ہے ۔
صاحبو ! بہت سے ایسے Phrase ہیں جنہیں میں سمجھتا نہیں لیکن اپنا بھرم رکھنے کے لئے سمجھتا ہوں کہ سمجھتا ہوں۔ پھر ایک دم ہومیوپیتھی کی ایک کتاب پڑھتے پڑھتے دفعتاً مجھے بات سمجھ آئی ۔ ہومیوپیتھی کی کتاب میں اس درویش ہانمن نے لکھا تھا ، ہومیوپیتھی کرو نہیں ہومیوپیتھی جیو۔