Talash by Mumtaz Mufti

کتاب : تلاش

باب 7 : دودھ کا پیالہ

ٹرانسکرپشن : محمد سمیع اللہ

جزو اور کل

صاحبو جب بھی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں سوچتا ہوں تو میرے ذہن میں ایک عظیم انسان کی تصویر ابھرتی ہے۔ عہدے دار کی نہیں ، انسان کی۔ ایک دن میں نے قدرت اللہ سے پوچھا۔ یہ بتائیے سب سے افضل عبادت کون سی ہے؟
انہوں نے کہا سب سے افضل عبادت identification with Mohammed ہے حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم جیو۔لیکن کیسے؟
بولے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سوانح سرہانے تلے رکھو۔ روز ایک واقعہ پڑھو ۔ پھر سوچو کہ اس وقت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے احساسات، جذبات کیا ہونگے ، پھر آپ انکے جذبات سے واقفیت حاصل کرنے کے بعد جب بھی کسی سیچوئشن سے دو چار ہوں تو سوچیں کہ ان حالات میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا رد عمل کیا ہوتا۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم اصول کو ہم نے یوں اپنایا کہ کل کو چھوڑ کر جزو پر توجہ مرکوز کر لی ۔ دودھ کو نظر انداز کرکے پیالے کو اپنا لیا کہ پیالہ کس چیز کا بنا ہے۔ اسکی شکل کیسی ہے۔ اس پر کس طرح کے نقش و نگار بنے ہیں ہم سوچنے لگے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کتنی لمبی داڑھی رکھتے تھے۔ کمرے میں داخل ہوتے تو کون سا پاؤں پہلے اندر دھرتے پانی پیتے تو کٹورہ کس ہاتھ میں پکڑتے۔ کس قسم کا لباس پہنتے ؟
ہم نے دودھ کو نظر انداز کر دیا ، پیالے کو اہم سمجھ لیا ۔ ہم نے کردار کو نظر انداز کر دیا ۔ جسمانی ہیئت کو اہم سمجھ لیا اور ہم نے اس جزو پرستی کو سنت کا نام دے دیا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button