Intensity of Emotions
جذبات میں شدت
تحریر: عظمیٰ فانی
انسان کے سیکھنے کا عمل پیدائش سے لے کر موت تک جاری و ساری رھتا ہے ۰۰اور انسان نصابی کتب سے اتنا نہیں سیکھتا جتنا کہ وہ لوگوں کے رویوں سے سیکھتا ہے ۰ہر ایک کی الگ الگ طبیعت ‘ پسند نا پسند اور مختلف مزاج ہوتا ہے ۔ اگر ہم گزرے ہوئے ماہ و سال پر غور کریں تو ہمیں یہ معلوم ہوگا کہ جو کام شدت میں آکر کیے ان سے ہم نے بہت نقصان اٹھایا ہوگا کیونکہ کسی بھی کام میں شدت ہمارے ذہن کیلئے خطرناک ثابت ہوتی ہے ۔ لہٰذا جب تک ہمارے اندر ٹھراؤ نہیں پیدا ہوتا ذہن منتشر ہی رہتا ہے اور learning کا عمل درست طریقے سے نہیں ہوتا۔ کیونکہ شدت پسند کو صرف اپنی ہی ذات نظر آتی ہے ۔وقت کا کام ہی ہے الٹی چال چلنا اور پھر ہمیں ان چیزوں ‘ لوگوں کے بنا رھنا ہی پڑتا ہے جنکے لئے ہم شدت پسند ہوتے ہیں ۔حالات وہ رخ اختیار کرتے ہیں کہ انسان کی وہ شدت برے طریقے سے پاش پاش ہو کر ذہن کو مفلوج بنا دیتی ہے ۔ اسکے بعد زندگی میں ٹھراؤ اعتدال آجاتا ہے ۔ تب انسان قدرت کے رازوں کو سمجھنے لگتا ہے اور اپنی ذات کی الجھنوں سے چھٹکارا حاصل کرتا ہے ۔ اور لوگوں سے اپنا focus ہٹا کر اللہ تعالیٰ کی طرف سچے دل سے رجوع کرتا ہے ۔ اور اللہ تعالی کی محبت کی نشانیاں سمجھنے کے لیے اس انسان کے قدم مضبوط ہو جاتے ہیں ۔ ہمیں اپنی زندگی میں شدت کو ختم کرنا چاہیے تاکہ مقصدِ حیات سمجھ آجائے ۔
اللہ تعالیٰ ہمیں آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا کرے ۔ (آمین )
Heart touching
Very nice & heart touching but don’t stay at that, been very hard study and continue your writing skills and experience with us, God Bless u always