کتاب : تلاش
باب 11 : پلاؤ کی دیگ
ٹرانسکرپشن : اقصیٰ حنیف
کالے گورے
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لوگ جوں جوں امیر ہوتے جاتے ہیں، توں توں ان میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے۔ یورپ اور امریکا میں Fertility کم ہوتی جا رہی ہے۔ اول تو وہاں فیملی ہی نہیں رہی، دوسرے فرٹیلیٹی کم ہوتی جا رہی ہے۔ تیسرے مادر پدر آزادی کی وجہ سے نوجوان میمیں رات کو گھر جاتے ہوئے رات ساتھی کی تلاش کرتے ہوئے گورے کی نسبت کالے کو ساتھ لے جانے کی خواہاں ہوتی ہیں۔ پتا نہیں اس کی کیا وجہ ہے ؟ کوئی کہتا ہے کہ کالے جوڑے کے ملاپ میں Vibrations زیادہ ہوتی ہیں اور جنس کی ساری لذت وائی بریشنز پر موقوف ہے۔ جذبات کے تموجات بڑھتے بڑھتے طوفان بن جاتے ہیں۔ کچھ لوگ تموجات کو نہیں مانتے۔ ان کا کہنا ہے کہ کالے کا جسم Compact ہوتا ہے مسام قریب قریب ہوتے ہیں۔ قریب قریب ہوں تو جسم گھٹا ہوا ہوتا ہے۔ اس میں پکڑ ہوتی ہے۔ جان ہوتی ہے، دھماکہ ہوتا ہے۔ چاہے کوئی بات سچ ہو، نتیجہ یہ ہے کہ کالے گورے کا ملاپ مقبول ہوتا جا رہا ہے۔ اس بات پر گورا خوف زدہ ہے کہ پچاس سال بعد یورپ اور امریکا میں کالے ہی کالے نظر آئیں گے اور یہ بھی ممکن ہے کہ ایک ایسا دن بھی آئے جب گورے کو دیکھنے کے لیے آپ کو چڑیا گھر جانا پڑے۔ صاحبو ! معافی چاہتا ہوں ، پھر پٹری سے اتر گیا، ڈائی گریشن ہو گئی۔