کتاب : تلاش
باب 12 : دشمنی یا خوف
ٹرانسکرپشن : سحرش حنیف
بیداری کا لمحہ
کام اور تفریح کے چکر میں چلتے چلتے دفعتاً ایک دن فرد رک جاتا ہے۔ سوچنے لگتا ہے، یہ میں کیا کر رہا ہوں؟ اس Merry go round کا مقصد کیا ہے؟ انجام کیا ہے؟ کیا انسانی زندگی کا یہ مقصد ہے کہ مشقت کرو، کماؤ اور پھر اپنی پونجی تفریح گاہ کی نظر کردو؟ اور یہ تفریح کیسی ہے؟ سکون دیتی ہے نہ اطمینان۔ الٹا شدت کی گھمن گھیری چلا دیتی ہے۔ کھاؤ، پیو اور ننگی عورتوں کے جھرمٹ میں اپنی نسوں کو تن تنا کر شہوت کا گٹار بجاؤ اور لذت کی گھمن گھیری کے بعد بے جان ہو کر گر پڑو۔ سوچ کا یہ لمحہ، ہر فرد کی زندگی میں آتا ہے۔ کوئی اسے ٹال دیتا ہے، کوئی ڈوب جاتا ہے۔
بہرحال اس لمحے کا نتیجہ یہ ہے کہ امریکا کے آدھے ہسپتال، مینٹل ہسپتال ہیں۔ ریاست نیویارک کا 1/3 سے زائد بجٹ اپنے مینٹل ہسپتالوں کو چلانے پر خرچ کیا جاتا ہے۔ پھر یہ حقیقت بھی قابلِ غور ہے کہ مغربی ممالک میں خودکشی اس قدر عام کیوں ہے؟
مشاہیر کا کہنا ہے کہ یہ سب اس ایک لمحے کا نتیجہ ہیں۔ ایک امریکی فرد چونک کر رک جاتا ہے، یہ میں کیا کر رہا ہوں؟ یہ میں کس “میری گو راؤنڈ” کے چکر میں پھنسا ہوا ہوں؟ اس مشقت اور تفریح کا مقصد کیا ہے؟ انجام کیا ہے؟
صاحبو ! یہ ایک لمحہ بڑا ظالم ہے جو مغرب میں ایک شخص کی زندگی میں آتا ہے اور طوفان کی طرح سب کچھ بہا کر لے جاتا ہے۔