لکھ یار

سوچو اور لکھو

سازش

بقلم : رفعت شیخ

سازش سے مراد وہ منصوبہ سازی جس کے مقاصد
“ہیں کواکب کچھ نظر آ تے ہیں کچھ ” کے مصداق چشم عام اور فہم عام سے پوشیدہ ہوں. سازشیں ہر دور میں ہوتی رہی ہیں اور ان کے اثرات اپنے دور تک ہی محدود ہوتے ہیں لیکن تاریخ کے صفحات پر کچھ سازشیں اتنی گہری ہوئ ہیں کہ ان کے زہر سے نکلنا تا حال ممکن نہیں ہو سکا ,ان میں ایک بڑی سازش اس دور میں ہوئ جب مسلمان کو دین اور دنیا کو الگ دکھایے جانے کا آ غاز ہوا, دین کو عبادت تک محدود بتایا گیا, سسک سسک کر جینا عین کار ثواب اور دنیا کو سنوارنا گناہ سمجھایا جانے لگا, جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہی مسلمان جو طبیب تھے, جراح تھے, علم فلکیات, علم الطبعیات اور علم ریاضی کے بانی اور ماہر تھے محض تماشائ اور مریض بن کر رہ گئے. جن کو ہدایت ملی تھی کہ “سيرو في الارض “(القران) وہ خانقاہیت کی طرف مائل ہو گئے. تدبر اور تدبیر کے حامیو ں کو صبر اور شکر کی وہ تعریف بتائ گئ کہ وہ کاہل اور مجہول ہو کر رہ گئے.
لیکن “واللہ خيرالماكرين”
اللہ نے ہدایت تو بھیج رکھی ہے جو انشا ء اللہ سرایت کرے گی .یہ تاریک دور قصہ ء پارینہ بن جائے گا.
شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر ہے
اپنے حصے کی کوئ شمع جلاتے جائیں.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button