لکھ یار

ممتاز مفتی کے نام خط

خط بنام ممتاز مفتی

جناب من گرامی عالی قدر مفتی صاحب و رحمۃ اللہ

السلام علیکم

حاملین وصف کو کیسے مخاطب کیا جائے کے حق ادا نہیں ہو سکتا. بس ہم کہے دیتے ہیں “الحمدللہ” .
ذات اقدس نے جس صفت سے آپکو رنگا…. اس کی تلچھٹ آپ کے پڑھنے والوں پر محسوس کی جا سکتی ہے…جناب محترم ہمارا علاقہ آپ کی تصانیف اس سے ماخوذ اقتباسات اور اس گروپ سے ہے. اگر میں صحیح نہیں کہ پاتا تو شائد اتنا غلط بھی نا کہوں. اردو ادب ایک طرف ہے اور آپ کی تصانیف کو ہم صرف کیفیات کہیں گے آپ کے وہاں اردو میں پنجابی کی آمیزش اسے گلابی سا کر دیتی ہے…. گو دیوار پر چڑھی بیل مزین ہے پر جا بجا ریحان و سوسن کے پھول ہیں…. پھول سے یاد آیا لوگ بھول جاتے ہیں ہم خدا کو بھی یاد نہیں کرتے. عجیب تماشہ زندگی مجھ سمیت بہتوں کو درپیش ہے…. اذہان گرتی ہوئی اقدار، روٹی روزی کے جھمیلوں میں ہانپ ہانپ جاتے ہیں. ایسے میں خدا مشکلوں سے سوجھتا ہے مصروفیت تگڑم باز ہے اسی میں جٹی رہتی ہے….. ایسے اذہان کہاں منبر کی طرف رخ کرتے ہیں پھر اہلیان منبر سے متنفر بھی تو ابلاغ نے کر ہی رکھا ہے اس پر میں اوکھا ہوجاتا ہوں لیکن آپ کے اولہڑے بتاتے ہیں. خدا طرح طرح سے جا گزین ہوجاتا ہے….. اب اس نسیان کے بعد جو کوئی بھولا آپ کی تصانیف سے دھیان کر لے تو اس سے بھلی کیا ہی بات ہوگی. “تلاش” ان وقتوں کی بات ہے جب خدا تو مذکور تھا ہی نہیں……. مگر جب پڑھی تو اب منبر بھی اچھا معلوم ہوتا ہے اور “ھو الحق” کہتے مولوی صاحب بھی… ترقی ہوگی تو خدا بندہ بنا ہی دیگا….. سنتوں اور پاکیزگی کا پابند کر ہی دیگا… وہ تو ہر لمحہ ایک نئی شان میں ہے…. جانے پھر دنیا کو خد کیسے سجھوادے کے کہاں مشغول ہو ادھر ادھر…. بعینہ آپ کا قلم و قرطاس اس دھیان کی طرف مہمیز ہے….. مجھے لگتا ہے آپ نے منہ رکھی تومڑی (ایک ساز) سے تومڑی توڑی ہے، ہاتھوں سے خواتین ڈائجسٹ رکھ کر کہیں گھمن گھیریوں میں بابت خدا کچھ پڑھنا پڑھانا مقدر ہوا…. لیکن تھا وہی طرز آتش دان کی کہانیاں بس کے سمجھ یہی آیا کے چولہا چوکھی کرتی ، ماسٹری کرتی استانیاں، دفتری کرتے صاحبان کے لئے خدا کی طرف ایک بڑا ہوا دان آپ کی تحریریں بھی ہیں گویا اب تو کہو “لبیک” .
میں یہ کہتا ہوں مفتی جی اس زبان کو سات سمندر سے دھو لو تب بھی پاک رب کا نام اس سے نہیں نکلتا اور جب وہ چاہیں تو دھیان اور زبان پر جم جاتا ہے ایک ہی لمحہ ہو چاہے اور محرک بھی کوئی ایک ہی وجہ جانے کتنے لوگوں کے دھیان خدائے بزرگ و برتر کی طرف آپ کے توسط سے بندھے… کتنے مزے ہونگے آپ کے جنتوں میں….. جواب کا منتظر رہونگا یہ بتلائیں حوریں ہماری خواتین کی طرح تنگ تو نہیں کرتیں…..
یہ گروپ اچھا ہے….. لوگ اچھے ہیں اب سدھرنا تو سب ہی کو ہے….. سدھر ہی جائینگے…

والسلام

آصف حسین

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button