کتاب : تلاش
باب 9 : کریش سولائزیشن
ٹرانسکرپشن : محمد مبشر اعوان
مغربی سائنس دان
مغربی سائنس دان قرآن علم سے بے بہرے ہیں، اس لیے ان کی تحقیق آوارہ ہے۔ ویسے بھی قرآن کہتا ہے :
” لوگو ! رموز فطرت پر غور کرو۔ انھیں سمجھو۔ لیکن خبردار ! ہمارے حوالے کے بغیر سمجھنے کی کوشش نہ کرنا، بھٹک جاؤ گے، راستہ نہیں ملے گا۔ کبھی پہنچ نہیں پاؤ گے۔”
مغربی سائنس دان محنت، خلوص اور ذوق کے باوجود آج تک کہیں پہنچ نہیں پائے۔ اس لیے انھوں نے خالق کے حوالے کے بغیر سچائی کی تلاش کی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ کائنات ایک آٹو میٹسزم ہے جو حادثہ کی وجہ سے وجود میں آئی ہے، جس کی ابتدا ہے نہ انتہا۔ پلاننگ ہے نہ مقصد اور نہ منزل۔
صاحبو ! ہم قرآن پڑھتے ہی نہیں۔ عقل و دانش کی بات آ جائے تو اسے کانی آنکھ سے دیکھتے ہیں۔ ثواب اور عذاب کی بات آ جائے تو اٹینشن ہو جاتے ہیں۔ بڑے انہماک سے پڑھتے ہیں۔ اس زندگی کی بات آ جائے تو اسے جملہ معترضہ سمجھ کر چھوڑ دیتے ہیں۔ آنے والی زندگی کی بات آ جائے تو توجہ مرکوز کر دیتے ہیں۔