Talash by Mumtaz Mufti

کتاب : تلاش

باب 4 : بڑی سرکار

ٹرانسکرپشن : محمد فاران

میرے اک دوست ہیں ، امتیاز بخاری۔ ان کا چہرہ بارہ دری ہے۔ اتنا چوڑا اور اس میں محرابیں ہی محرابیں۔ شخصیتوں میں دروازے عام ہوتے ہیں لیکن پیٹ دار ہوتے ہیں ۔ کوئی بند ، کوئی ادھ کھلا ، کوئی کھلا .

ہاتھ کی تسبیح


کچھ شخصیتیں ازلی طور پر چہروں پر دھری ہوئی ہیں۔ ایسی شخصیت کو پنجابی میں ” کھلی ڈلی ” کہتے ہیں۔ امتیاز بخاری ” کھلا ڈلا ہے “۔
اک بار وہ مجھ سے ملا ، تو اس کے ہاتھ میں ایک منی تسبیح تھی ۔
ارے یہ کیا ہے ؟ میں نے حیرت سے پوچھا۔ کہنے لگا ” کیوں اس سے کیا ہے ” ؟
میں نے کہا ، ” یہ ایسے ہے جیسے راگ میں بے برجت سر لگی ہے ” .
کہنے لگا , ” بے برجت سر کیا ہوتی ہے ؟
میں نے کہا ” کچھ سریں ایسی ہوتی ہیں ، جو راگ کے تاثر کو ابھارتی ہیں ۔ جو بار بار لگائی جاتی ہیں ۔ کچھ ایسی ہوتی ہیں ، جو راگ کے منافی ہوتی ہے ، اس لیے ممنوع ہوتی ہیں ۔ یہ تیری شخصیت سے ہم آہنگ نہیں بلکہ اسے جھٹلاتی ہیں ” ۔
اس سے پہلے بھی عماد الدین ایک بزرگ کو میرے گھر لائے تھے ۔ ان کے ہاتھ میں بھی تسبیح تھی۔ وہ ہم سے باتیں کرتے جاتے تھے، ساتھ ساتھ تسبیح کے دانے گراتے جاتے تھے، لیکن ان کے ہاتھ میں تسبیح سجتی تھی۔ رسمی بزرگ تھے ، معزز تھے , ڈاڑھی تھی، گیسو تھے، جسم پر چغہ تھا، کندھے پہ صافہ لٹک رہا تھا۔
اگلے روز عماد بھی ایک منی تسبیح اٹھائے آگیا۔
میں قہقہہ مار کر ہنسا۔
عکسی کہنے لگا ، ” بابا آپ تو خواہ مخواہ اعتراض کرتے ہیں۔ اب کی بار میں فرانس گیا تھا، تو میں نے دیکھا کہ یورپ میں تسبیح اٹھائے رکھنا فیشن ہو گیا ہے۔ ہماری محترمہ ( بی بی ) بھی اٹھائے پھرتی ہیں “۔
امتیاز بخاری سے میں نے پوچھا ، ” یہ بتا کہ یہ منی تسبیح فیشن ہے یا روحانیت ” ؟
بخاری بولا ، ” یہ حکم ہے ” .
میں نے کہا، ” یار تو تو بشرے سے آزاد دکھتا ہے، پابند کیسے ہوگیا ؟ “
بولا ، ” میرے ایک بزرگ دوست ہیں۔ ان کے حکم سے یہ تسبیح ہاتھ میں رکھتا ہوں ” .
میں نے کہا ، ” کیا ان بزرگ دوست میں سینس آف ہارمنی کا فقدان ہے ” ؟
کہنے لگا ، ” اس کے برعکس ان کا تو عقیدہ ہی ہارمنی ہے، توازن ہے، ہم آہنگی ہے ” .
میں نے کہا، ” لیکن یہ تسبیح تو تجھ سے ہم آہنگ نہیں۔ یہ نمائش ہے، دکھاوا ہے۔ Prevention ہے، دعوی ہے “۔
” وہ ان باتوں کو روا نہیں رکھتے “۔ بخاری نے جواب دیا۔ اس پر میں سٹپٹا کر رہ گیا۔ میں نے کہا، ” یہ کیسا بزرگ ہے ، جو نمائشی تسبیح بھی چلاتا ہے، ساتھ ہی ہارمنی ، ہم آہنگی توازن کا دعوی کرتا ہے۔ ہمیں بھی زیارت کرا دے ان کی ” .

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button