متاع جاں ہے تو.. تبصرہ:مریم جگنو
مصنفہ: فرحت اشتیاق…
فرحت اقبال صاحبہ رومانوی ناول نگار کے طور پر سامنے آئی ہیں…اُن کا ناول متاعِ جاں ہے تُو ایک بہترین رومانوی ناول ہے میں یہ ناول بہت عرصہ پہلے پڑھا تھا مگر مجھے لگتا ہے کہ میں آج تک اس کے سحر میں گرفتار ہوں….
محبت کی ایک لازوال داستاں جو لمحہ بہ لمحہ آپ کو محبت کی خوبصورتیوں اور گہرائیوں سے رُوشناس کرواتی محبت کے موتیوں سے بنی ایک ایسی مالا ہے جسے پانا ہر شخص کی معراج ہے.. ناول کو پڑھتے ہوئے آپ ایک تخیلاتی دنیا میں چلے جاتے ہیں جس کی خواہش لاشعوری طور پر ہر انسان کے اندر موجود ہوتی ہے…
چاہے جانے کی خواہش ہر انسان کے اندر فطری طور پر موجود ہوتی ہے اور ہم لاشعوری طور پر ایک ایسی ہی دنیا میں رہنا چاہتے ہیں جس میں پیار اور محبت کی فضا ہو…متاعِتو جاں ہے تُو ایک ایسا ہی ناول ہے جسے پڑھتے ہوئے آپ محبت کو بہت قریب محسوس کرتے سکتے ہیں. عباد عزیز کے کردار کو پڑھتے ہوئے آپکو عباد عزیز سے محبت محسوس ہونے لگتی ہے.. ہانیہ اور عباد کی محبت کو اتنی خوبصورتی سے بیان کیا گیا ہے کہ حیرت بھی ہوتی ہے کہ کوئی اس قدر محبت بھی کر سکتا ہے کیا…فرحت اشتیاق صاحبہ لفظوں سے کھیلنے کا ہُنر جانتی ہیں:-
“سنا ہے زمین پر وہی لوگ ملتے ہیں جن کو کبھی آسمان کے اس پار روحوں کے میلے میں ایک دوسرے کی محبت ملی ہو”
اپنے خوبصورت رومانوی ڈائیلاگز کی وجہ سے یہ ناول بے حد پسند ہے مجھے:-
“ہمیشہ مجھ سے ایسی ہی محبت کرنا”
“تمہیں کیا لگتا ہے میں نہیں کرونگا؟”
“متاعِ جاں ہے تُو” کا ایک خوبصورت پہلو اس کی منظر نگاری ہے…نیویارک, کولمبیا یونیورسٹی کیمپس، مارننگ سائڈ ہائیٹس کے پارکس کافی شاپس، بک شاپس کا ذکر اپنے خوبصورت اور جاندار انداز میں ہوا ہے کہ پڑھتے ہوے ہم خود کو ناول کے کرداروں کے کرداروں کے ساتھ وہاں گھومتا ہوا محسوس کرتے ہیں.. اسپیشلی Carmel میں درختوں کے جھُنڈ میں چھپے لکڑی کے کاٹیجز قدیم فرینج آرکیٹیکچر کے حسین شاہکار. ساحل سمندر اور ان خوبصورت مناظر میں دو خوبصورت لوگوں کی محبت کے چھ دِنوں کی داستاں….
شادی کے بعد عباد عزیز کا ہانیہ سجاد کو Carmel لے کر آنا ساحلِ سمندر پر ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر گھومنا, روز صبح طلوع آفتاب کے ٹائم ہانیہ سجاد کے اٹھنے سے پہلے اس کے لیے پھول لے کر آنا….اس کے لیے ناشتہ بنانا اور دن بھر مختلف جگہوں پر گھومنا پھرنا…اپنے ہاتھ سے کھانا کھلانا..اور بہت شدت سے محبت کا اظہار:-
“مجھے ہر دنیا اور ہر زندگی میں صرف تمہارا ساتھ چاہیے. اگر واقعی میرا نامہ اعمال مجھے جنت میں لے جاسکا تو میں اس وقت تک وہاں قدم نہیں رکھوں گا جب تک تم وہاں نہیں ہو گی”
اور پھر عباد عزیز کی موت, میں تو پڑھ کر کتنے ہی دن روتی رہی تھی مگر ہانیہ سجاد کا عباد کی موت کے بعد پاکستان جا کر عباد کے والدین کے ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ محبت کے لازوال ہونے کا ثبوت ہے….
“متاعِ جاں ہے تُو” محبت کی بہت ہی خوبصورت داستاں ہے جسے پڑھنے کے بعد آپ اس کے سحر سے نکل نہیں پاتے اور خود کو ایک خوبصورت حصار میں محسوس کرتے ہیں..
“متاعِ جاں ہے تُو” پڑھتے ہوئے ہم ایک ایسی تخیلاتی دنیا میں چلے جاتے ہیں جہاں رہنے کی خواہش ہمارے اندر کہیں شدت سے موجود ہوتی ہے…
اتنے خوبصورت موسم میں گرما گرم Coffee کے مگ کے ساتھ “متاعِ جاں ہے تُو” پڑھنے کا بھی ایک الگ ہی مزا ہے.❤