کتاب : تلاش
باب 7 : دودھ کا پیالہ
ٹرانسکرپشن : حریم زاہرہ
شک و شبہات
گرو نے مجھے کہاں بھیج دیا ہے ؟ یہ مہاراج تو اتنی بڑی ریاست کا حکمران ہے۔ دنیا کی ہر نعمت اسے حاصل ہے ۔ شان و شوکت میں رہتا ہے ۔ خدمت کرنے کے لیے نوکر چاکر ہیں ۔ یہ تو بری طرح سے دنیا داری میں پھنسا ہوا ہے۔ یہ مجھے کیا تعلیم دے گا ؟ ایک روز اتفاق سے مہاراج کی سواری محل کی دیوار کے اس حصے سے گزری جہاں داس پڑا ہوا تھا۔ مہاراج کی سواری دیکھ کر داس ہمت کر کے راستہ روک کر کھڑا ہو گیا۔
مصاحبوں نے اسے پکڑ لیا اور مہاراج کے حضور میں لے گئے ۔ مہاراج نے غصے میں پوچھا ، پاگل آدمی بول تو نے یہ حرکت کیوں کی؟
داس زیر لبی میں بولا، مہاراج ! گرو نے آپ کی خدمت میں بھیجا ہے ۔ مہاراج بات سمجھ گئے۔ پینترا بدل کر بولے، اسے محل میں لے جاؤ وہاں ایک حجرے میں رکھو ۔ خدمت گار لگا دو جو اس کے کھانے پینے کا خیال رکھیں اور اس پر نگاہ رکھی تاکہ یہ بھاگ نہ جائے۔ اس کے مقدمے کا فیصلہ ہم خود کریں گے۔ ہم خود سزا تجویز کریں گے۔ داس محل کے اندر مقیم رہا۔ اسکی ہر ضرورت پوری کرنے کے لیے خدمت گار موجود تھے ۔ محل کا اندرونی منظر دیکھ کر اس کی آنکھیں چکاچوند ہوگئیں۔ دل میں شکوک اور ابھرے۔
ایک روز تہوار کی رات تھی۔ محل جگمگ جگمگ کر رہا تھا۔ سارے شہر میں چراغاں ہو رہا تھا۔ آدھی رات کے وقت خدمت گار نے داس سے آ کر کہا کہ مہاراج نے حاضری کا حکم دیا ہے۔
داس حاضر ہوا تو مہاراج بولے، دیکھو آج تہوار کی رات ہے۔ سارا شہر جگ مگ کر رہا ہے۔ شہر میں جگہ جگہ کھیل تماشے ہورہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ تم شہر کی سیر کرو۔ خدمت گار تمہارے ساتھ جائے گا اور سارا شہر گھما لائے گا۔