ممتاز مفتی کے نام خط
خط بنام ممتاز مفتی
السلام و علیکم کے بعد عرض ہے کہ ہم خیریت سے ہیں اور اپ کی خیریت نیک مطلوب چاہتے ہیں،صورت احوال یہ ہے کہ جب سے آپ گئے ہیں آپ نے کوئی پیسہ نہیں بھیجا ، مڑ مڑ کے ہم آپ کی کتابیں ہی پڑھتے جا رہے ہیں،جن کو پڑھ کر دل کو کچھ تسلی ہو جاتی ہے،اب تو محلے کے دوکاندار نے ادھار دینا ہی بند کر دیا ہے کہتا ہے پچھلے پیسے لاؤ گے تو مزید ادھار دوں گا ،اب کہاں سے مزید ادھار ملے،بھائی اشفاق چلے گئے،آپا بانو قدسیہ چلی گئیں قدرت اللہ شہاب اللہ کو پیارے ہو گئے،اب جو رشتے دار بچے ہیں ان کی گندی باتیں،بری نظرہں غلط حرکتیں برداشت نہیں ہوتیں،بہانے بہانے سے ادب کو چھونے کی کوشش کرتے ہیں،مگر ابھی تک آپ کی امانت سلامت ہے،
غنیمت ہے کہ آپ کے بیٹے نے گھر سنبھال لیا ہے،اس نے پنجاب کلچر کو محفوظ کر لیا،بہت سے علاقائی فنکاروں کو ملکی اور بین الملکی سطح پر متعارف کرایا،علاقائی زبانوں پر کتابیں لکھی،شکر ہے وہ اپنے گھر خوش ہے،اس کی سرپرستی میں آپ کے نام پر فیس بک پر ایک گروپ بنا ہوا ہے، یہ گروپ وقتا” فوقتا” آپ کی تحریروں سے آپ کا نام پھیلاتا رہتا ہے،
اس گروپ کے بھی اپنے مسلے ہیں،کبھی نکے منڈے کا سر پھٹ جاتا ہے کبھی وڈے کے ہاتھ کو استری لگ جاتی ہے،کبھی محلے سے لانبہ ا جاتا ہے کہ اپنے ممبروں کو سنبھال کے رکھیں انہوں نے بہت سے دوسرے گروپوں سے ممبر ورغلا لئیے ہیں،آجکل گروپ کے کنگ ایڈمن آپ سے سلام دعا رکھنے والے لوگوں سے انٹرویو کر رہے ہیں ،مگر دیکھنے والوں کی تعداد پھڑ پھڑ کر لیانے کے باوجود بڑھ نہیں رہی،
پرانے ممبران بوہتے نواب ہو گئے ہیں کبھی کبھی تحریر لکھ کر سمجھتے ہیں یہ اب نصاب میں شامل ہو گئی ہے بچے سارا سال پڑھتے رہیں گے،البتہ نئے ممبران ماشاءاللہ ہلہ گلہ کرتے رہتے ہیں،جس سے گروپ کی رونق برقرار ہے
باقی سب خیریت ہے، اپنی صحت کا اب خیال رکھا کریں اب وہ گوپیوں والا زمانہ نہیں ہے بلکہ معجونوں پھکیوں اور دم درودوں والا دور ہے،
باقی باتیں آپ کے خط انے پر
فقط اپکی،،
جس کا نام سن کر آپ سب سے زیادہ خوش ہوتے ہیں اس کا نام لکھ لیں