Talash by Mumtaz Mufti

کتاب : تلاش

باب 6 : یہ خدا، وہ خدا

ٹرانسکرپشن : رابعہ حمید سیٹھی

لفظ اور مفہوم


سیانے کہتے ہیں کہ لفظ خالی برتن ہوتے ہیں ۔ ان میں مفہوم ہم ڈالتے ہیں۔ لفظ ایک ہوتا ہے ہر شخص کا مفہوم مختلف ہوتا ہے، اپنے علم اور تجربے کے مطابق ہوتا ہے۔ شاعر کے ذہن میں دل کا مفہوم اور ہے۔ ایم بی بی ایس ڈاکٹر کے ذہن میں اور ہے۔ ماں کے لیے بچے کا مفہوم اور ہے باپ کے لیے اور۔ سیاست دان کے لیے عوام کا مفہوم اور ہے، اخبار نویس کے لیے اور۔ اس سلسلے میں تاریخ میں ایک دلچسپ واقعہ مرقوم ہے:
پرانے زمانے کی بات ہے، جب ایشیا میں بدھ ازم کے باقیات موجود تھے. برما کی سرحد پر بودھوں کا ایک گاؤں آباد تھا. انگریزوں نے سوچا کیوں نہ اس گاؤں پر قبضہ کر لیا جائے. چنانچہ انگریزوں نے گاؤں کا محاصرہ کر لیا. گاؤں والے بڑے حیران ہوئے کہ یہ لوگ گاؤں سے باہر کیوں رک گئے ہیں، اندر کیوں نہیں آ جاتے؟
گاؤں کے بڑے بوڑھوں نے دو آدمی باہر بھیجےکہ ان سے بات کریں. وہ کمانڈر سے ملے. کہنے لگے، حضور! ہم آپ کی کیا خدمت کر سکتے ہیں؟ آپ کیا چاہتے ہیں؟
کمانڈر نے کہا :
“ہم گاؤں پر قبضہ کرنے کے لیے آئے ہیں.”
“قبضے کا کیا مطلب ہے؟” بودھوں نے پوچھا.
کمانڈر بولا: “ہم یہ گاؤں لے لینا چاہتے ہیں.”
بودھوں نے کہا: “اچھا یہ بات ہے. تو ہمیں اجازت دیں کہ ہم اپنے بڑے بوڑھوں سے بات کر لیں. پھر آپ کو اطلاع دیں گے.”
کچھ دیر کے بعد وہ واپس آئے’ کہنے لگے” عالی جاہ! اب دیر تو دیر ہو چکی ہے کل صبح آپ بےشک گاؤں پر قبضہ کر لیجئے گا. “
اگلے روز فوجیوں نے دیکھا کہ گاؤں کے لوگ سر پر گٹھڑیاں اٹھائے گاؤں سے باہر نکل رہے تھے.
جب گاؤں کے سب لوگ اپنا اپنا سامان اٹھائے گاؤں سے باہر نکل آئے تو آخری آدمی نے کمانڈر سے کہا.” جناب عالی اب آپ بےشک گاؤں پر قبضہ کر لیں. “
دراصل بودھوں کے دلوں میں قبضے اور لڑائی بھڑائی کا تصور نہ تھا. ان کے ذہنوں میں یہ الفاظ مفہوم سے خالی تھے. علم نباتات کوجاننے والے کے ذہن میں بوٹے کا مطلب ایک سر سبز خوشنما جھاڑی ہی نہیں ہوتا’ ساتھ ہی ایک حیران کن تخلیقی نظام بھی ہوتا ہے.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button